مور یا طاؤس ایک خوبصورت پرندہ ہے جو ایشیائی اور افریقی ممالک میں پایا جاتا ہے، نر جنس کے سر پر قرقرہ (ایک تاج) ہوتا ہے۔
ان میں جو بالغ مادہ یعنی مورنی ہوتی ہے وہ اکثر بھورے رنگ کی ہوتی ہے جبکہ اس کے چھوٹے بچے جسے موریلہ اور مریلا کہا جاتا ہے، پیلا یا زرد اور تاوانی رنگ کے ہوتے ہیں۔
مور خدا باری تعالیٰ کی دلچسپ اور خوبصورت تخلیقات میں سے ایک ایسا پرندہ ہے جس کے بارے میں بہت سی باتیں مشہور ہیں۔
کہتے ہیں کہ رنگ برنگی پنکھوں والے ان موروں کو بارش کے آنے کا پہلے سے ہی معلوم ہوجاتا ہے اور مون سون کے موسم میں ان کی آوزایں گونجنے لگتی ہیں جس سے یہ نوید سناتے ہیں کہ بارش کا موسم قریب ہے تاہم مور سے متعلق اور بھی کئی دلچسپ حقائق ہیں جس کے بارے میں اکثر لوگ نہیں جانتے ہیں۔
مور سانپ کیوں کھاتا ہے، اس کے یہ خوبصورت پنکھ کتنے دنوں میں اُگتے ہیں ان کی آواز ناخوشگوار کیوں ہوتی ہے آج ان تمام سوالوں کے جواب آپ کو ہم بتائیں گے تو چلیں پھر شروع کرتے ہیں۔
مور کے پنکھ اُگنے میں کتنے سال لگتے ہیں؟
پیدائیش کے وقت مور کی دم نہیں ہوتی جس کی وجہ سے نر اور مادہ مور ایک جیسے دکھائی دیتے ہیں، جب مور تین ماہ کے ہوجاتے ہیں تو اُن کے جسم پر پنکھ آنا شروع ہوجاتے ہیں اور تقریباََ تین سال میں مکمل پنکھ آجاتے ہیں۔
مور سانپ کیوں کھاتا ہے؟
ہر پرندے کی غذا مختلف ہوتی ہے، مور بھی کچھ الگ طرح کی چیزیں کھاتا ہے جیسے پھل، بیج، پھول، پتے، کیڑے مکوڑے، چیونٹیاں، تتلیاں وغیرہ کھاتے ہیں جبکہ سانپ کو مور اپنا دشمن مانتا ہے یہی وجہ ہے کہ سانپ چاہے کتنا ہی بڑا ہو مور اسے قابو کر کے مار ڈالتا ہے اور پھر اسے کھا جاتا ہے۔
مور کی آواز ناخوشگوار کیوں ہوتی ہے؟
مور کی آواز کو دوسرے پرندوں کی طرح سُریلی آوازوں میں شامل نہیں کیا جاتا بلکہ اس کی آواز کو ناخوشگوار اور چیخنے کی آوازیں کہا جاتا ہے جبکہ اسے اکثر اونچی آواز والی مخلوق بھی سمجھا جاتا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق مور 11 مختلف آوازیں نکال سکتا ہے۔