کراچی: تھر کے مور ایک بار پھر جان لیوا بیماری میں مبتلا ہوگئےہیں، مکینوں کو خطرناک وائرس دیہات میں پھیلنےکاخطرہ لاحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق تھرپار کر کے عوام تاحال حکومت کی توجہ کے طلب گار ہیں ، ایک طرف ماؤں کی گودیاں خوراک کی کمی کے باعث اجڑ رہی ہیں ۔جبکہ دوسری طرف تھر کی شنخات مور بھی جان لیوا وائرس رانی کھیت سے متاثر ہورہے ہیں.
تھرکےمور رانی کھیت نامی بیماری میں مبتلا ہونے لگے ہیں ، جس کے باعث گاؤں بھگل رندمیں 4 مورہلاک ہوگئے ہیں ، جبکہ معتدد موررانی کھیت نامی بیماری میں مبتلا ہوگئے ہیں.
تھر کے عوام کو خوف ہے کہ موروں میں پایا جانیوالا یہ خطرناک وائرس دیہات میں بھی پھیلنےکااندیشہ ہے ، مکنیوں کا کہنا ہے کہ دس روزگزرنےکےباوجود وائلڈ لائف کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا ہے، جبکہ ہم شکایت درج بھی کروا چکے ہیں .
علاقہ مکین نے موروں میں پائے جانے والی بمیاری کے معتلق بتا یا کہ رانی کھیت بیماری کے باعث مور اور پرندے بینائی سے محروم ہو جانے کے بعد مرجاتے ہیں ۔
واضح رہے کہ صحرائے تھرقدرتی وسائل سے مالامال ہے، اگر اس پر حکومت توجہ دے تو یہ پاکستان کی خوشحالی کا سبب بن سکتا ہے۔
یہاں پڑھیں:قدرتی وسائل سے مالا مال تھر‘ 2019میں بجلی پیدا کرے گا