اتوار, ستمبر 29, 2024
اشتہار

تھرپارکر میں مور رانی کھیت بیماری سے مرنے لگے

اشتہار

حیرت انگیز

تھرپارکر : مور رانی کھیت بیماری سے مرنے لگے، بیمارمور پہلے بینائی سے محروم پھر کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شدید گرمی اور حبس سے موروں کی اموات تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی اور حبس نے نہ صرف انسانوں بلکہ چرند پرند کے لیے بھی مشکلات پیدا کر دی ہیں۔

علاقے کے مکینوں نے بتایا کہ شدید گرمی کی وجہ سے رانی کھیت بیماری بھی پھیل گئی ہے، ضلع کے مختلف علاقوں میں پانی اور خوراک کی قلت کی وجہ سے مور شدید متاثر ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پندرہ مور مر چکے ہیں اور کئی بے حال ہیں۔

- Advertisement -

اس بیماری کے پہلے مرحلے میں مور اندھے ہو جاتے ہیں اور کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں، موروں کو گھروں میں بٹھا کر زیادہ پانی چھڑکنے سے ان کی حالت کچھ بہتر ہو جاتی ہے اور وہ نرم غذا بھی کھا لیتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ جنگلی حیات گاؤں کی سطح پر کیمپس لگا کر انہیں فوری طبی امداد فراہم کرے۔

وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر میر اعجاز تالپور کا کہنا تھا کہ تھر میں حالیہ شدید گرمی اور حبس کے باعث موروں کی حالت خراب ہو رہی ہے، ضلع کے مختلف 2300 دیہات میں مور موجود ہیں جہاں پانی اور خوراک کی قلت پیدا ہو چکی ہے اور کچھ مور رانی کھیت بیماری کا شکار ہوئے ہیں۔

گزشتہ دو ماہ میں 11 موروں کی ہلاکت ہوئی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیمیں اس وقت تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں مقامی رہائشیوں کی مدد سے موروں کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ "الحمداللہ اب بارشیں شروع ہوئی ہیں تو اب گرمی کا زور ٹوٹ جائے گا اور موروں کی زندگیوں کو درپیش خطرات سے بچایا جا سکے گا۔

سیزن وائز ہر سال جون اور جولائی میں ایسی گرمی کی وجہ سے موروں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں جو آہستہ آہستہ بارشیں ہونے سے کنٹرول ہو جاتی ہیں۔

میر اعجاز تالپور نے مزید کہا کے تھرپارکر کے باشندے اور محکمہ جنگلی حیات کے اہلکار مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں تاکہ موروں کو شدید گرمی اور رانی کھیت بیماری سے بچایا جا سکے، امید ہے کہ بارشوں کے آغاز سے حالات بہتر ہو جائیں گے اور موروں کی اموات میں کمی آئے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں