بھارت کے تلنگانہ کے پداپلی ضلع میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، 26 سالہ نوجوان لڑکی نے ملازمت نہ ملنے پر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتولہ کی شناخت چندو پرتیوشا کے طورپر کی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پرتیوشا نے ایم کام کیا تھا اور بینک یا سرکاری ملازمت کے لئے کوششوں میں مصروف تھی۔
لڑکی کو کوششوں کے باوجود بھی کوئی ملازمت نہ مل سکی، جس کے باعث وہ بہت زیادہ مایوسی کا شکار ہوگئی، ملازمت کے حصول میں ناکامی کے باعث اس نے گزشتہ رات اپنے کمرے کی چھت سے پھانسی لگالی۔
رپورٹس کے مطابق گھر والوں نے فوری اسپتال منتقل کیا جہاں وہ دوران علاج جان کی بازی ہار گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت میں بارہویں جماعت کے امتحانی نتائج سے دلبرداشتہ ہو کر 5 لڑکیوں نے زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔
کرناٹک حکومت کی طرف سے دوسری پری یونیورسٹی یا کلاس 12 ویں بورڈ امتحانات-1 کے نتائج کے اعلان کے بعد طلباء سے انتہائی قدم نہ اٹھانے کی اپیل کرنے کے باوجود پانچ طالبات نے مبینہ طور پر ریاست بھر میں خودکشی کرلی تھی۔
یہ واقعات گزشتہ 24 گھنٹوں میں میسور، بلاری، داونگیرے، ہاویری اضلاع اور بنگلورو شہر سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
ابتدائی معلومات کے مطابق میسور کے وونتی کوپل علاقے میں گورنمنٹ پی یو کالج کی طالبہ ایشوریہ نے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔وجے لکشمی سری گوپادا، جو کہ بلاری ضلع کے سراگپا تعلقہ کے اگاسانورو سے 12ویں جماعت کی طالبہ ہے، نے بھی خودکشی کر لی۔
داونگیرے کی دوسری پی یو سی سائنس کی طالبہ کرپا نے یہ جان کر انتہائی قدم اٹھایا کہ وہ امتحان میں اچھے نتائج حاصل نہیں کر سکیں۔
خاتون نے فلائی اوور سے چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا
ہاویری ضلع کے ہمسابھاوی تھانے کی حدود سے تعلق رکھنے والی کاویہ باسپا لامانی نے بھی نتائج کے اعلان کے بعد اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا کیونکہ اس نے امتحانات پاس نہیں کیے تھے۔