اسلام آباد : پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے رات 9 بجے کی ہیڈ لائنز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا بیان نشر کرنے پر اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیمرا نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے اِدھر حکم جاری کیا اور اُدھر اے آر وائی نیوز کی نشریات کو معطل کردیا، پیمرا نے عمران خان کا بیان اور تقریر نشر نہ کرنے کا حکم نامہ ساڑھے8بجے جاری کیا تھا۔
پیمرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رات نو بجے کی ہیڈ لائنز میں عمران خان کو کیوں دکھایا گیا جبکہ اے آر وائی نیوز نے9بجے کے خبرنامے میں عمران خان کا بیان نشر ہی نہیں کیا تھا پھر بھی نشریات کو معطل کردیا گیا۔
9 بجے ہیڈلائن میں عمران خان کو کیوں رکھا، پیمرا نے اے آر وائی نیوز کی نشریات معطل کردیں#ARYNews #LatestNews #BreakingNews pic.twitter.com/puS8mekUH5
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) March 5, 2023
اے آر وائی نیوز نے9بجے ہیڈ لائنز کے بعد سے ہی پیمرا احکامات پر مکمل عمل درآمد شروع کردیا تھا، اس کے علاوہ دیگر ٹی وی چینلز میں بھی عمران خان کا بیان نشر کیا گیا لیکن پیمرا نے صرف اے آر وائی نیوز کو نشانہ بنایا۔
پیمرا کے جاری حکم نامے کے بعد اے آر وائی نیوز کی نشریات ملک بھر میں سلسلہ وار بند ہونا شروع ہوگئیں۔
Yet another draconian act by the PDM government. Pakistan’s largest News Channel #ARYNEWS license suspended by PEMRA for airing @ImranKhanPTI speech. Courts have repeatedly denounced fascist acts of PEMRA but unfortunately vendetta continues against #freedomofspeech pic.twitter.com/GQKdDAb4jG
— Saeed Jahan Alias Lala Asad (@LalaAsadPathan) March 5, 2023
پی ایف یوجے کل ہی عدالت کا دروازہ کٹھکٹائے گی، لالہ اسد پٹھان
اس حوالے سے رہنما پی ایف یوجے لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ اے آر وائی نیوز شروع سے ہی پی ڈی ایم حکومت کے نشانے پر ہے، ان کی خواہش ہے کہ جتنا ہو سکے اے آر وائی نیوز کو نقصان پہنچایا جائے، پی ایف یوجے کل ہی عدالت کا دروازہ کٹھکٹائے گی۔
لالہ اسد پٹھان نے پیمرا کے اس قدام پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کے 22کروڑ لوگ اے آر وائی نیوز سے پیار کرتے ہیں، اسی پیار کی وجہ سے اے آر وائی نیوز عوام کے درمیان موجود ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج پھرعدلیہ کا امتحان شروع ہوگیا ہے، اس سے پہلے بھی جو ہمیں ریلیف ملا وہ عدلیہ کی جانب سے ملا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام میں لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ عدالتوں نے بارہا پیمرا کے فاشسٹ اقدامات کی مذمت کی ہے لیکن بد قسمتی سے آزادی اظہار رائے کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ آزادی صحافت پر پابندی اور نیوز چینلز کی بندش کی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی، پی ایف یوجے کل ہی عدالت سے اپیل کرے گی کہ اے آر وائی نیوز کو ایک بار پھر انڈر اٹیک کیا گیا ہے۔
لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ پی ایف یو جے اظہار رائے کی آزادی پریقین رکھتی ہے، ہم کبھی بھی نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی جماعت کے رہنما پر پابندی لگائی جائے، پاکستان کے ہرشہری کو اپنی بات عوام کے سامنے رکھنے کا حق ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی غیر مقبولیت یا سیاسی اختلاف پر کسی رہنما کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کرے تو یہ سراسر غلط ہے، اے آر وائی نیوز ن لیگ کی موجودہ حکومت کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اے آروائی نیوز ہمیشہ ملک میں ہونے والی کرپشن کیخلاف آواز اٹھاتا رہا ہے، اور ہمیشہ عام عوام کی بات کرتا ہے، اے آر وائی نیوز ہمیشہ مہنگائی کے خلاف بات کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمران یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ ملک میں آزاد عدلیہ موجود ہے، پیمرا کے کندھے پر رکھ کر کوئی اور بندوق چلارہا ہے۔