پینٹاگون نے اسرائیل کو اینٹی میزائل سسٹم بھیجے جانے کی تصدیق کر دی۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اینٹی میزائل سسٹم کو چلانے کے لیے امریکی فوجیوں کے ساتھ اسرائیل بھیجا جا رہا ہے۔ پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ وہ ایک اونچائی پر میزائل شکن نظام اور اس کا امریکی فوجی عملہ اسرائیل میں تعینات کرے گا۔
پینٹاگون کے پریس سیکرٹری پیٹ رائڈر نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے "ٹرمینل ہائی-ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (THAAD) بیٹری اور اس سے وابستہ امریکی فوجی اہلکاروں کے عملے کو اسرائیل میں تعینات کرنے کی اجازت دے دی تاکہ ایران کے غیرمعمولی حملوں کے بعد اسرائیل کے فضائی دفاع کو تقویت دی جا سکے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں صرف تھاڈ کی تنصیب ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس پیچیدہ نظام کو چلانے کے لیے امریکی فوجیوں کو بھی تعینات کیا جائے گا۔
امریکی کانگریس کی ریسرچ سروس کی اپریل کی ایک رپورٹ کے مطابق فوج کے پاس 7 تھاڈ بیٹریاں ہیں، عام طور پر ان میں سے ہر ایک میں 6 ٹرکوں پر نصب لانچرز، 48 انٹرسیپٹرز، اور ریڈیو اور ریڈار کا سامان ہوتا ہے، اور اسے آپریٹ کرنے کے لیے 95 فوجیوں کی ضرورت پڑتی ہے۔
تھاڈ کو ’پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس‘ کے لیے ایک اعزازی نظام سمجھا جاتا ہے، تاہم یہ 150 سے 200 کلومیٹر (93 سے 124 میل) کی حدود میں اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے وسیع تر علاقے کا دفاع کر سکتا ہے۔