اسلام آباد: فرانسیسی صدر کے خلاف دنیا کے مختلف شہروں ميں مظاہرے جاری ہیں، لوگوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایمانویل میکرون کی تصاویر بھی نذر آتش کیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا کے مختلف شہروں میں فرانسیسی صدر میکرون کے توہین آمیز بیان کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، مظاہرین صدر میکرون کی تصویریں بھی جلا رہے ہیں۔
فلسطین اور لبنان کے مختلف شہروں ميں مظاہروں کے دوران مسلمانوں نے فرانسیسی پرچم کو نذر آتش کیا اور میکرون کی تصویریں بھی جلا دیں، شام میں بھی فرانسیسی صدر کے خلاف مظاہرے ہوئے۔
ادھر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سمیت عالمی مسلم رہنماؤں نے بھی فرانسیسی صدر کے بیان کے خلاف سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے، ترک صدر اردگان نے کہا تھا کہ فرانس کے صدر کا دماغ خراب ہوگیا ہے، اسے اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیے۔
فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلامو فوبیا کی حوصلہ افزائی کی: وزیر اعظم
ایران کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے فرانسیسی صدر کے توہین آمیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آسمانی ادیان کے خلاف فرانسیسی صدر کی دشمنی نمایاں ہوگئی ہے۔
پاکستان کے وزير اعظم عمران خان نے بھی فرانس کے صدر میکرون کے بیان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی صدر کا بیان قابل مذمت ہے، فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام پر حملہ کر کے اسلاموفوبیا کی حوصلہ افزائی کی۔