کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کےعوام نے آئی جی سندھ کو مسترد کردیا، صوبے میں وہی آئی جی چلے گا جو منتخب نمائندوں کی پالیسی پر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 7جنوری کو ڈاکٹر رضوان کا امتیاز شیخ کو میسج آیا آپ بڑے بھائی ہیں، آئی ول سی یو، امتیاز شیخ اگر کریمنل ہے تو اسے گرفتار کیوں نہیں کیا، بتایاجائے کیا وزیراعلیٰ نے امتیاز شیخ کو گرفتار کرنے سے منع کیا تھا؟
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے براہ راست ملاقات ہوئی اس کے بعد 3 بار فون پر بات ہوئی، وزیراعظم سے کہا آئی جی کی نااہلی سے امن وامان خراب ہو رہا ہے، وزیراعظم نے مجھے کہا کہ آئی جی کے لیے آپ مجھے نام بھیج دیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت قانون کے تحت آگے کام کرتی ہے، اپنی ٹیم کا انتخاب کرنا آئینی طور پر سندھ حکومت کا اختیار ہے، پولیس کو آزادانہ طور پر کام کرنے کا موقع دیا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے کا افسر کس سے بات کرتا ہے کیا وہ مجھے نہیں پتہ چلتا؟ آئی جی پارٹی بن جائے تو ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، صوبے میں وہی آئی جی چلے گا جو منتخب نمائندوں کی پالیسی پر ہوگا۔