جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

لوگوں کے دعوے غلط ثابت ہوئے الیکشن ہورہے ہیں، نگراں وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ لوگوں کے دعوے غلط ثابت ہوئے الیکشن ہو رہے ہیں، خوشی ہے آئینی ذمہ داری پوری کررہا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ لوگ دعوے کرتے رہے کہ ہم انتخابات میں التوا چاہتے ہیں۔ لوگوں کے دعوے غلط ثابت ہوئے الیکشن ہورہے ہیں۔ دہشت گردی کی لہر کو بھی لوگ سازش سے جوڑ رہے تھے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں جو آئینی ذمہ داری دی گئی وہ پایہ تکمیل تک پہنچ رہی ہے۔ کبھی ایسی بات نہیں کہی جس سے انتخابات کے انعقاد پر شک ہو۔ خوشی ہورہی ہے کہ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کررہا ہوں۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ میرے وقت کے دوران جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ کچھ جماعتوں اور افراد کو لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے شکایت رہی۔

ہماری جمہوری تاریخ زیادہ پرانی نہیں اس میں کچھ خامیاں ہیں۔ جمہوریت کے سفر میں جو کچھ خامیاں ہیں وقت کے ساتھ دور ہونگی۔ دہشت گردی پرکہا گیا کہ شاید ریاست اس کو جواز بنا کر الیکشن ملتوی کرے گی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ الیکشن ملتوی نہیں ہوئے، الیکشن ہونے جارہے ہیں، دعوے غلط ثابت ہوئے۔ دہشت گردی کی لہر کو سیاسی تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے تھا۔ دہشت گردی کے مسئلے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھنا چاہیے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ امریکی فوجیں گئیں تو ان کا چھوڑا گیا اسلحہ دہشت گرد گروہ کے ہاتھ لگا۔ امریکی اسلحہ حاصل کرنے کے بعد دہشت گرد خود کو پراعتماد سمجھنے لگ گئے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گرد گروپوں کے خلاف واضح اور اعلانیہ پوزیشن لی ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور پولیس دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا کررہے ہیں۔

دہشت گردی کی جنگ ایسی نہیں کہ جس کا خاتمہ 9 فروری کو ہوجائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ہمیں ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں توقعات کی وضاحت ہونی چاہیے۔ کوئی مسلح گروہ غیرمشروط طور پر سرینڈر کرے تو اسے موقع ملنا چاہیے۔ ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھانے والا چاہے وہ کسی بھی سوچ کا ہو قصوروار ہے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ اسلحہ اٹھانے والا چاہے مذہبی، لسانی یا سیاسی ہو قصوروار تصور کیا جاتا ہے۔ سیاست میں تشدد کا استعمال کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ایران کو بھرپور جواب دیا، کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے۔ ایران کے ساتھ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ایران اور پاکستان میں احساس پایا جاتا ہے تعلقات میں مزید بگاڑ نہیں آنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی مدد کیلئے رفح میں فیلڈ اسپتال قائم کرنے کے اقدامات کیے۔ فلسطینیوں کی مدد کےلیے پاکستان کی جانب سے امداد بھیجی گئی۔

عالمی فورمز میں فلسطینیوں کے حق میں بھرپور سفارتکای کی۔ غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کے لیے کردار ادا کیا گیا۔ غزہ میں ظلم و بربریت کی گئی، اثرات صدیوں تک رہیں گے

انوارالحق نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو سب سے بڑا چیلنج معیشت کا تھا۔ ڈالر اور مہنگائی کنٹرول میں نہیں آرہےتھے۔ معیشت کے لیے جو اقدامات کرسکتے تھے وہ کیے،

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ حوالہ ہنڈی اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔ قانون کے نفاذ سے ڈالر کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں