ٹوکیو: دنیا میں موجود کیمیائی عناصر کی وضاحت کرتے کیمیائی جدول میں 4 نئے عناصر کا اضافہ کردیا گیا ہے جس کے بعد جدول میں موجود عناصر کی تعداد 118 ہوگئی ہے۔
سنہ 1860 میں جس وقت اس جدول یعنی پیریاڈک ٹیبل کو تیار کیا گیا تھا اس وقت اس میں شامل عناصر کی تعداد 60 تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نئی تحقیقات اور دریافت ہوتی گئیں جس کے بعد جدول میں بھی اضافہ ہوتا گیا اور اس میں نئے عناصر شامل کیے جاتے رہے۔
جدول میں شامل کیمیائی عناصر میں سے کچھ تو قدرتی طور پر کائنات میں موجود ہیں، جبکہ کچھ مختلف مادوں کی آمیزش سے لیبارٹری میں تیار کیے جاتے ہیں جن کے مختلف استعمالات ہیں۔ مندرجہ بالا چاروں عناصر بھی مصنوعی ہیں۔
حال ہی میں شامل کیے جانے والے 4 عناصر، جن کے نام نہونیم، موسکوویم، ٹینیسین اور اوگانیسن ہیں، کی دریافت کافی عرصہ پہلے کرلی گئی تھی۔
انٹرنیشنل یونین آف پیور اینڈ اپلائیڈ فزکس اور انٹرنیشنل یونین آف پیور اینڈ اپلائیڈ کیمسٹری نے 5 ماہ قبل ان کے نام رکھ دیے تھے تاہم طریقہ کار کے مطابق 5 ماہ تک ان پر اعتراضات کا انتظار کیا جاتا رہا۔
کوئی اعتراض موصول نہ ہونے پر اب ان چاروں عناصر کو باقاعدہ طور پر جدول میں شامل کرلیا گیا ہے جس کے بعد جدول کی ساتویں ادھوری قطار مکمل ہوگئی ہے۔
:عناصر کا تعارف
نہونیم: نہونیم ایک تابکار مادہ ہے جسے ایک جاپانی سائنسدان نے دریافت کیا اور اسی کے نام پر اس مادے کا نام رکھا گیا ہے۔ اس کی کیمیائی علامت این ایچ جبکہ ایٹمی وزن 113 ہے۔
ماسکوویم: اس عنصر کا نام ماسکو کے نام پر رکھا گیا ہے کیوں کہ اسے وہاں دریافت کیا گیا تھا۔ اس کی علامت ایم سی اور ایٹمی وزن 115 ہے۔
ٹینیسین: امریکی ریاست ٹینیسی میں دریافت ہونے کے باعث اس کا یہ نام رکھا گیا۔ اس کی کیمیائی علامت ٹی ایس اور وزن 117 ہے۔
اوگانیسن: ایٹمی ماہر طبیعیات یوری اوگانیسین کے نام پر رکھا گیا عنصر، انہوں نے نئے عناصر کی تلاش میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس عنصر کی علامت او جی جبکہ ایٹمی وزن 118 ہے۔