اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ذاتی طور پر کہتا ہوں دہری شہریت والوں کو کابینہ میں نہیں ہوناچاہیے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کا واضح حکم ہےدہری شہریت والا اسمبلی میں نہیں آسکتا، سپریم کورٹ کےحکم کےمطابق دہری شہریت والاکابینہ میں نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ معاونین یا مشیروں کے دہری شہریت پر کوئی قدغن نہیں ہے، معاونین یا مشیروں کا فیصلہ کرنےکا اختیار نہیں ہے مگر وہ فیصلہ سازی میں شامل ہوسکتےہیں، آئین کےمطابق فیصلہ کرنےکااختیارمنتخب لوگ رکھتےہیں غیرمنتخب نہیں۔
فوادچوہدری نے کہا کہ ذاتی طورپرکہتاہوں دہری شہریت والوں کوکابینہ میں نہیں ہونا چاہیے، دہری شہریت والوں سےرائےلی جاسکتی ہےاس میں کوئی حرج نہیں، دہری شہریت والوں سےایڈوائس لی جاتی ہے اور فیصلہ منتخب شخص کرتاہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معیدیوسف کا کابینہ میں ایجنڈا ہوتا ہےتو وہ آتے ہیں ورنہ نہیں آتے، اقامہ اورریزیڈنسی میں تکنیکی طورپرزیادہ فرق نہیں ہے، عرب ملکوں میں شہریت نہیں دی جاتی اس لیےاقامہ دیاجاتاہے جب کہ مغربی ممالک میں گرین کارڈیاپرماننٹ ریزیڈنسی دی جاتی ہے، اقامہ سےمتعلق مسئلہ یہ ہےکہ پاکستان میں ڈیکلیئرنہیں کیےگئےتھے، نوازشریف نےپاکستان میں اقامہ ڈیکلیئرنہیں کیاتھا۔