تازہ ترین

پیڈرو کاسٹیلو کی معزولی کے بعد پیرو میں احتجاج میں 7 ہلاک، نیا آئین بنانے کا مطالبہ

لیما: پیرو میں سیاسی بحران پر عوامی غصہ بھڑک اٹھا، ملک بھر میں پیڈرو کاسٹیلو کی معزولی کے بعد شدید اور پُر تشدد احتجاج شروع ہو گیا ہے، جس میں 7 افراد ہلاک ہو گئے، عوام نے نیا آئین بنانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاطینی امریکی ملک پیرو میں حکومت مخالف احتجاج نے شدت اختیار کر لی ہے، معزول صدر پیڈرو کاسٹیلو کے حامی سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہونے لگی ہیں۔

پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہو گئے، دارالحکومت لیما میدانِ جنگ بنا رہا، پولیس اور شہری آمنے سامنے آ گئے اور مشتعل افراد نے سخت مزاحمت کا مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے سرکاری عمارتوں کو آگ لگائی، جن پر فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی، احتجاج کرنے والوں نے موجودہ صدر سے اسمبلی اور کانگریس کو تحلیل کر کے نئے انتخابات کے ساتھ ساتھ نیا آئین بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی کوشش مہنگی پڑ گئی، پیرو کے صدر تھانے میں‌ بند

واضح رہے کہ پیرو ایک سیاسی بحران سے دوسرے سیاسی بحران کی طرف گامزن ہے، گزشتہ ہفتے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے اور شہر کی سڑکوں پر آگ اور آنسو گیس کا دھواں چھایا رہا۔ موجودہ بدامنی کی چنگاری بائیں بازو کے رہنما پیڈرو کاسٹیلو کی اقتدار سے بے دخلی اور ان کی گرفتاری کے بعد اٹھی ہے، پیڈرو کاسٹیلو نے کانگریس کو غیر قانونی طور پر تحلیل کرنے کی کوشش کی تھی، اس سے قبل مخالف قانون سازوں نے انھیں ہٹانے کے لیے تین بار ان کا مواخذہ کیا تھا، بالآخر آخری بار انھیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

سری لنکا کی ناکامی، آئی ایم ایف نے بڑا قدم اٹھا لیا

پیرو 21 ویں صدی میں لاطینی امریکا کے معاشی طور پر نہایت نمایاں ممالک میں سے ایک رہا ہے، جس کی مضبوط ترقی نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا، لیکن اب سیاسی انتشار تیزی سے اس کے معاشی استحکام کو پٹڑی سے اتارنے میں لگا ہوا ہے۔

روئٹرز کے مطابق پیرو کے حالات قریب سے دیکھنے والوں کے لیے یہ صورت حال زیادہ باعث حیرت نہیں ہونی چاہیے، کیوں کہ ووٹر اس مسلسل سیاسی لڑائی سے تنگ آ چکے ہیں، جنھوں نے پچھلے 5 سالوں میں 6 صدور اور 7 مواخذے کی کوششیں دیکھے ہیں۔

Comments

- Advertisement -