راولپنڈی: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور رہنما پی ٹی آئی پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ مخصوص سیٹیں پی ڈی ایم میں تقسیم کر کے الیکشن کمیشن نے ناانصافی کی انتہا کر دی
اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں پرویز الٰہی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ عدلیہ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے، موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ بانی پی ٹی آئی سے براہ راست اور بامقصد بات چیت ہے، جعلی مقدمات اور اصل مینڈیٹ کی واپسی کے بغیر مفاہمت معنی نہیں رکھتی۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی واحد شخصیت ہیں جو ملک کو لیڈ کر سکتے ہیں، جعلی ووٹوں سے بنی جعلی حکومت میں مصنوعی طور پر ہوا بھری جا رہی ہے اور جعلی مینڈیٹ کا غبارہ بہت جلد پھٹ جائے گا۔
متعلقہ: عوامی مینڈیٹ کے تحفظ کیلیے جنگ لڑیں گے، پرویز الٰہی
انہوں نے کہا کہ فارم 47 والے زیادہ دیر تک عوامی مینڈیٹ پر قابض نہیں رہ سکیں گے، گجرات کے عوام مینڈیٹ کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، اتوار کو عوام دھاندلی کے خلاف تاریخی احتجاج کریں گے، ان کے معیشت، غربت، مہنگائی، بیروزگاری اور امن و امان کنٹرول کرنے کا فارمولا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں لاڈلوں کی جھوٹی تقریریں عوام کے غصے کو کم نہیں کر سکتیں، موجودہ حکمران جعلسازی سے حکومت بنا کر بھی ذلیل ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی آج بھی پاکستان کی سب سے مقبول جماعت ہے، ہمارے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا لیں لیکن عوامی منصوبوں کو چلنے دیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق این اے 64 میں قیصرہ الٰہی نے 163926 ووٹ حاصل کیے، قیصرہ الٰہی کو سالک حسین پر ایک لاکھ 32 ہزار ووٹ کی لیڈ حاصل ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فارم 45 پر ٹمپرنگ تشویشناک ہے، ملک بھر میں پی ٹی آئی کے جیتے امیدواروں کا رزلٹ ٹمپر کر کے ہرایا گیا، عوامی مینڈیٹ کی توہین کر کے ملک کو خوفناک بحران کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔