کراچی: سابق صدر کے وکیل ڈاکٹر امجد نے کہا ہے کہ پرویز مشرف طلبی پر عدالت میں پیش ہونے کے لیے تیار ہیں مگر انہیں تفتیش کے دوران گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں این آر او کیس سے متعلق بینچ کے ریمارکس پر اُن کے وکیل نے مؤقف دیا کہ پرویز مشرف کو ریلیف دینے پر عدالت عظمیٰ کے شکر گزار ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کوعدالتوں پراعتمادہےاوران کااحترام کرتےہیں اور وہ طلبی پر ہر عدالت میں پیش ہونے کے لیے بھی تیار ہیں۔ وکیل کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو تفتیش کے دوران گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے تو وہ واپس آجائیں گے ساتھ ہی انہیں بیرون ملک علاج کی یقین دہانی بھی کرائی جائے۔
این آر او کیس کی سماعت: سپریم کورٹ کا چک شہزاد میں مشرف کا فارم ہاؤس کھولنے کا حکم
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پرویزمشرف کو جو مرض لاحق ہے اُس کا پاکستان میں مناسب علاج ممکن نہیں، عدالت انسانی بنیاد پر میرے مؤکل کو بیرون ملک علاج اور آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این آر او کیس کی سماعت کی، جس میں سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا گزشتہ سماعت پر آصف زرداری، پرویز مشرف سے جوابات مانگے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر امجد نے آل پاکستان مسلم لیگ کی چیئرمین شپ چھوڑ دی
سپریم کورٹ نے سابق صدر کو ایک بار پھر وطن واپسی کی مہلت دیتے ہوئے اُن کا چک شہزاد میں واقع فارم ہاؤس کھولنے کا حکم جاری کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم نےدونوں سابق صدور سے دوبارہ بیان طلب کیے تھے۔