اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نوازشریف کرپشن کے باعث نااہل ثابت ہو چکے ہیں اس لیے شریف برادران سے کوئی ڈیل نہیں ہونی چاہیے.
وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے گفتگو کر رہے تھے، پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا مقصد فوج پر دباؤ ڈالنا ہے جس کی انہیں پرانی بیماری ہے اور مجھے بھی دباؤ میں رکھنے کی کوشش کرتے رہے ہیں.
ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ نوازشریف کی سعودی عرب میں ڈیل سےمتعلق پتہ نہیں البتہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ سعودی عرب نے دونوں بھائیوں کو تحقیقات کے لیے بلایا ہوں کیوں کہ وہاں کرپشن کے خلاف مہم جاری ہے اور نواز و شہباز کے وہاں بھی کاروباری معاملات تھے.
سربراہ آل پاکستان مسلم لیگ پریوز مشرف نے کہا کہ ملک مشکل دور گزر رہا ہے گو حکومت میرا راستہ روکنے کے لیے مختلف حربے اپنا رہی ہے اور ویزہ و پاسپورٹ کے حوالے سے مجھے تنگ بھی کیا جا رہا ہے لیکن اس کے باوجود میں درست موقع پرضرور پاکستان آؤں گا.
انہوں نے جیو نیوز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میری غصے میں کہی گئی بات کو غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا اور سب جانتے ہیں کہ میں نے خواتین کے حقوق کے لیے بہت کام کیے ہیں اور میرے ہی دور میں سیکڑوں خواتین نے میڈیا میں ملازمتیں حاصل کیں.
پرویز مشرف نے کہا کہ بلاول بھٹو کم سن ہیں اس لیے اپنے سے بڑے عمر کے افراد کے لیے زبان و بیان میں تہذیب کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے، انہوں نے مجھ پر اپنی والدہ کے قتل کا الزام لگا کر میرے خلاف نعرے بازی کروائی حالانکہ سب جانتے ہیں کہ بی بی کہ شہادت سے سب سے زیادہ فائدہ آصف زرداری کو ہوا.
الیکشن کے انعقاد سے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ملک کے حالات کشیدہ ہیں جو کہ انتخابات کے لیے موزوں نہیں اور اس سیاسی کھینچا تانی اور لڑائی جھگڑے کے دوران مجھے الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں.
سابق صدر پرویز مشرف کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ پاکستان کا امریکا سے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے اور اس تعلقات میں اتار چڑھاؤ امریکا کی ہی وجہ سے آتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں جس کا اعتراف کرنا چاہیے.
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات پاکستان کا اچھا اقدام تھا جس سے پاکستان کے انسانی حقوق اور رواداری کے سے بھرپور کردار کا پتہ چلتا ہے جس کے لیے پوری دنیا کو پاکستان کا معترف ہونا چاہیے.