راولپنڈی: احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیر علیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی گواہی میں تصحیح کی درخواست مسترد کر دی۔
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے پرویز خٹک کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ جاری کیا جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ وہ اپنی گواہی میں تصحیح کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ کابینہ میٹنگ میں سابق وزیر اعظم کے اصرار پر بند لفافے میں ایجنڈا منظور کیا گیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 20 جولائی کو پرویز خٹک کی بیان میں تصحیح کی درخواست مسترد کی، فیصلے کو چیلنج کرنے کے بجائے 22 جولائی کو دوبارہ درخواست دیْ
عدالت نے کہا کہ پرویز خٹک کی بیان تصحیح کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
پرویز خٹک کا بطور گواہ بیان
یاد رہے کہ پرویز خٹک نے 10 جولائی کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔ ان کے بیان کے دوران سابق وزیر اعظم کمرہ عدالت میں مسکراتے رہے۔
پرویز خٹک نے بیان دیا تھا کہ نیب نے مئی 2023 میں 190 ملین پاؤنڈ کے حوالے سے بیان لیا، شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا تھا پاکستان سے باہر بھجوائی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی جو پاکستان کو واپس کی جائے گی۔
سابق وزیر دفاع نے عدالت کو بتایا تھا کہ یہ معاملہ کابینہ ایجنڈے پر نہیں تھا بلکہ میٹنگ میں ایڈیشنل ایجنڈے کے طور پر لایا گیا، ایڈیشنل ایجنڈے پر مجھ سمیت دیگر کابینہ اراکین نے اعتراض کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں رقم کے حوالے سے کاغذات بند لفافے میں پیش کیے گئے جبکہ ایڈیشنل ایجنڈے کی منظوری کابینہ سے لی گئی، ریفرنس کے تفتیشی نے بتایا ایجنڈے کے ساتھ ایک تحریر بھی تھی، تحریر تھی کہ رقم پراپرٹی ٹائیکون کے مالک نے برطانیہ منتقل کی تھی۔