تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

کلبھوشن کی پھانسی پرحکومت کوئی دباؤ قبول نہ کرے، پرویزمشرف

کراچی : سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان جیسےحالات میں سزائےموت کا ہونا ضروری ہے، کلبھوشن یادیو کی پھانسی کےمعاملے میں حکومت اورفوج میں اختلاف نہیں۔ حکومت پھانسی کے معاملے پر کوئی دباؤ قبول نہ کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، پرویز مشرف نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو بھارتی قونصلر تک رسائی نہ دے کر بالکل ٹھیک کیا گیا وہ دہشت گردی میں ملوث تھا، کلبھوشن یادیو کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں اسپیڈی ٹرائل ہوا، اس کو لیگل ٹیم بھی فراہم کی گئی تھی، کلبھوشن کےپاس دفاع کیلئے کچھ نہیں کیونکہ وہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

اس سوال کے جواب میں کہ اگر کلبھوشن یادیو کی جانب سے پھانسی کی سزا میں رحم کی اپیل کی گئی تو اس کو منظور ہونا چاہیئے یا مسترد؟ ان کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف نے کہا کہ بھارت کلبھوشن کی سزائے موت پر واویلا مچائے گا، ان کے میڈیا نے تو ابھی سے شور مچانا شروع کردیا ہے۔

بھارت کی جانب سے کلبھوشن کی پھانسی کو قتل کہنا سچائی مسخ کرنے کےمترادف ہے، بھارت کلبھوشن کی گرفتاری پر پہلےانکار کررہا تھا، بعد میں نسچائی سامنے آنے پر اسے اعتراف کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن کی گرفتاری کے فوری بعد اس کی فیملی کو ممبئی سے غائب کردیا تھا اور اب اس کی فیملی کو ہمدردی پیدا کرنے کیلئے سامنے لایا جاسکتا ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ کلبھوشن کو سزا سنانے کے بعد ہمیں اب ہوشیار رہنا پڑے گا کیونکہ مودی حکومت کلبھوشن پر سودے بازی کی کوشش کرسکتی ہے،بھارت کلبھوشن کیس پر مقابلے کیلئے کچھ بھی کرسکتا ہے، اس کے علاوہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائی بھی کرسکتا ہے۔

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس کو پاک بھارت تعلقات سے نہیں ملانا چاہئے، بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات نہیں چاہتا، بھارت ہمارا دشمن ہے اور وہ پاکستان کو دنیا میں تنہا کرکے غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، مودی کے پاکستان دشمن رویے کا جواب دوستی نہیں ہوسکتی۔

ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ کرنل (ر) حبیب ظاہر کے کیس کو سنجیدہ لینا پڑیگا، حبیب ظاہرکی گمشدگی ڈرٹی انٹیلی جنس گیم ہوسکتا ہے۔ طالبان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ فضل اللہ کو بھارت کی سرپرستی حاصل ہے، میں شک وشبے کے بغیر کہتاہوں کہ بھارتی ایجنسی ’’را‘‘فضل اللہ کی حمایت کررہی ہے۔

اپنی وطن واپسی کے حوالے سے پرویزمشرف نے کہا کہ الیکشن سےپہلے پاکستان واپس آجاؤں گا، مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہوں، ق لیگ، ایم ڈبلیوایم، فنکشنل لیگ کو ہماراساتھ دینا چاہیئے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کی سزائے موت پرعملدر آمد ہونا چاہئیے، بلاول بھٹو ذاتی وجوہات کی بنا پر سزائے موت کی مخالفت کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -