پشاور میں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں زیادہ تر وقت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ پر ضائع کیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایپکس کمیٹی اجلاس میں پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھانے پر شرکا تقسیم نظر آئے جبکہ پولیس کا مورال کم کرنے کے حوالے سے بات چیت پر بھی بعض شرکا نالاں ہیں۔
شرکا نے کہا کہ تاندہ ڈیم کا واقعہ بھی ناقابل فراموش ہے متاثرین کی کسی نے داد رسی نہ کی اجلاس صرف سابقہ حکومت پر تنقید کے لیے بلایا گیا ہے جانی نقصان کا اتنا ہی خیال تھا تو کوہاٹ بھی جانا چاہیے تھا۔
اجلاس میں شریک شرکا نے کہا کہ قومی سانحے پر سیاست کے بجائے عملی اقدامات کیے جانے چاہئیں، افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف بات کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔
ذرائع کے مطابق شرکا نے کہا کہ پولیس اور افواج کے خلاف بیان بازی کا سدباب سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
شرکا نے کہا کہ سانحے میں چند افراد کی غلطی کو پوری فورس سے جوڑنے کی کوشش کی گئی، پولیس کو فنڈز کی کمی ہے تو وفاق این ایف سی کے تحت ذمہ داری پورے کرے۔
ایپکس کمیٹی کے شرکا نے کہا کہ کے پی پولیس کی قربانیاں لازوال ہیں واقعے کے بعد پولیس کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔