پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں گاڑی میں دھماکہ ہوا ہے جس میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دھماکہ پشاور کے علاقے صدر کالا باڑی میں کھڑی گاڑی میں ہوا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال متقل کردیا گیا ہے۔
دھماکے کے بعد پولیس، ریسکیو ٹیمیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز بہت زور دار تھی جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز علاقے میں سرچنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، تاحال دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں کی جاسکی۔
آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین خان محسود کا کہنا ہے کہ گاڑی جائے وقوع پر پہلے سے کھڑی تھی اور اس میں بارودی مواد موجود تھا۔ بم میں بارود اور لوہے کے ٹکڑے استعمال کیے گئے۔
آئی جی کے مطابق دھماکے کی نوعیت سے متعلق کچھ گھنٹوں میں معلوم ہوجائے گا۔
دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2 خواتین سمیت 6 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) قاضی جمیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق 10 کلو گرام تک دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا۔ دھماکہ 8 بج کر 45 منٹ پر ہوا، دھماکے میں سفید رنگ کی گاڑی استعمال ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کیا تھا اور گاڑی کیسے یہاں پہنچی، تحقیقات جاری ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے گاڑی کی مانیٹرنگ کریں گے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اے آئی جی شفقت ملک کا کہنا تھا کہ ماضی کی نسبت ہمیں کوئی نیا گروپ لگ رہا ہے۔ دھماکہ خیز مواد گاڑی کے دروازوں میں چھپایا گیا تھا، دھماکہ خیز مواد کے لیے گاڑی کی ڈگی کو استعمال نہیں کیا گیا۔
ان کے مطابق چیکنگ سے بچنے کے لیے گاڑی کے دروازوں کو استعمال کیا گیا۔