جمعہ, جنوری 31, 2025
اشتہار

پشاور ہائیکورٹ کا افغان خواجہ سراؤں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے افغان خواجہ سراؤں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق 16 افغان خواجہ سراؤں کو وطن واپس بھیجنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل بینچ نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین خواجہ سراؤں کو تنگ نہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزاروں کو جبری طور پر ملک بدر نہ کیا جائے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام غیر ملکیوں کو وطن واپس بھیجا جائے گا، تاہم افغانستان میں خواجہ سراؤں کی جان کو خطرہ ہے اس لیے واپس نہ بھیجا جائے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے، جس سے ملک کی بدنامی ہوری ہے، پی او آر کارڈ اور دیگر دستاویز کے باوجود بھی درخواست گزاروں کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

وکیل ممتاز خان نے بتایا کہ طالبان کی حکومت جب سے آئی ہے خواجہ سراؤں کو وہاں پر جان کا خطرہ ہے، اس لیے ان کو زبردستی واپس افغانستان نہ بھیجا جائے، پناہ گزینوں کو بھی حقوق حاصل ہوتے ہیں، اس وقت افغانستان میں گلوکاروں کے ساتھ خواجہ سراؤں کو بھی روزگار کی اجازت نہیں ہے، اس لیے ان کے لیے وہاں پر زندگی گزارنا مشکل ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہ غیر ملکی نادرا کے پاس رجسٹرڈ ہیں؟ جج نے ریمارکس میں کہا غیر ملکیوں کو وہ حقوق حاصل نہیں ہوتے جو ملک کے شہریوں کوحاصل ہوتے ہیں، اگر غیر ملکیوں کے پاس ویزہ ہے اور وہ ایکسپائر نہیں تو پھر تو پاکستان میں رہ سکتے ہیں۔

عدالت نے افغان خواجہ سراؤں کی رٹ پٹیشن افغان گلوکارہ کیس کے ساتھ کلب کر دی۔

اہم ترین

مزید خبریں