تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پشاور کی مسجد میں خودکش حملہ کرنے والا کہاں سے آیا؟پتہ لگالیا ہے، آئی جی کے پی کے اہم انکشافات

پشاور : آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ پولیس لائن تک آنیوالے خودکش کو دیکھ لیا ہے، خودکش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسجد دھماکے کے حوالے سے بتایا کہ پولیس لائن خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہمارے پاس آگئی ہے،سی سی ٹی وی مل گئی ہے ،20،10ہزار فون جیوفینسنگ ہونی ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم نے خودکش حملہ آور کو دیکھ لیا، موٹرسائیکل پر آتا ہے، خیبرروڈ سے پولیس لائن تک آنیوالے خودکش کو دیکھ لیا ہے، خودکش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا۔

معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور نے جوموٹرسائیکل استعمال کی وہ ہمارے پاس ہے جبکہ خودکش حملہ آور کا چہرہ اور جو سر ملا وہ ایک ہی ہے۔

انھوں نے خودکش حملہ آور کے بارے میں بتایا کہ اس نے عام سی جیکٹ پہنی تھی ،ہیلمٹ اور ماسک بھی لگا رکھاتھا، پولیس لائن کیمروں کی مدد سے خودکش حملہ آور سامنے آگیا ہے ، اب اگلا مرحلہ شناخت کرکے ان کے سہولت کاروں تک پہنچنے کا ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید بتایا کہ جائے وقوع پرملبے سےخودکش حملے کےبال بیرنگ ملے ہیں ، مسجد کی گرنےوالی چھت اپنی جگہ پر ہے ، کوئی گڑھا بھی نہیں پڑا۔

معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ کسی پولیس اہلکار ،سی سی پی او کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتا،یہ میری غلطی ہے، میرے بچے میرے سپاہی تھے وہ کسی وجہ سے پولیس وردی والے کو پہچان نہ سکے۔

انھوں نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے گیٹ سےداخل ہوکر حولدار سے بات کرتا ہے ، حملہ آور نے حوالدار سے پوچھا کہ مسجد کہاں ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ حملہ آور پورےنیٹ ورک کاحصہ تھا اسے تو ایک ہدف دیا گیا تھا،ہم تو سوئم منارہے تھے کہ میرے بچوں کو گمراہ کیا گیا، پولیس والوں نے وردی میں دیکھ کر اس کی تلاشی نہیں لی۔

معظم جاہ انصاری نے کہا کہ چند گمراہ کن لوگوں نے اپنے ایجنڈے کیلئے سانحہ کو ایشو بنایا، میرے بچے اپنے دشمن خود ڈھونڈتے ہیں اورڈھونڈیں گے ساتھ ہی اپنی اورملک کی سالمیت کا تحفظ کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایک زخمی کے پاس میرے افسر گئے اورامداد پہنچائی، ایک ایک شہید کے گھر سوئم کا کھانا پہنچایا، میرے افسروں نےایک ایک شہید کے گھر جاکر فاتحہ کی ہے، ہمارے شہید زندہ ہیں۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہمارے بہت سے افسران،جوان شہید ہوئے اپنے جوانوں سے کہا میں آپ کیساتھ کھڑاہوں اورجیتوں گا۔

معظم جاہ انصاری نے اپیل کی کہ مہربانی کریں ہمیں مزید اذیت نہ دیں اور افواہیں پھیلانابند کریں، ہم نےغیرت مند صوبےکےعوام کے تحفظ کی قسم کھائی ہے،میں نے اپنے بچوں سے حلف لیا اور اپنا حلف دیا ہے، خون کے آخری قطرے تک جان کی قربانی دینی پڑے ہم دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ہم صوبے کے امن کیساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے نہیں دینگے اور خبردارکرتاہوں ہم کسی شہید کا بدلہ نہیں چھوڑیں گے ، دہشتگردی کیخلاف جنگ صرف پولیس نہیں بلکہ پورے پاکستان کی ہے۔

معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ دہشتگردکےسہولت کار،نیٹ ورک ،ماسٹرمائنڈ کو ڈھونڈکرقانون کےدائرےمیں لانا ہے ، پشاورحملے کے بعدکچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید بتایا کہ جیکٹ کا ٹکڑا ملا ہے، بال بیرنگ اوردیگر مواد کا تجزیہ کیا گیا، سی ٹی ڈی بہت اچھا کام کررہی ہے۔

دھماکے کے شہدا کی تعداد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہدا کی تعداد کی فہرست میں غلط فہمیاں ہوئی ہیں ، پشاور حملے کے شہدا کی تعداد 84 ہے ، ہم حتمی فہرست جاری کریں گے۔

Comments

- Advertisement -