اتوار, دسمبر 15, 2024
اشتہار

پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے میں ملوث پولیس کانسٹیبل کے تہلکہ‌ خیز انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور : پشاور پولیس لائنز میں خودکش دھماکے کا مرکزی سہولت کار کے تہلکہ‌ خیز انکشافات سامنے آئے ، جس میں اس نے بتایا کہ کیسے خودکش بمبار کی مدد کی۔

تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس لائنز خودکش دھماکے کے سہولت کار محمد ولی کا اعترافی بیان سامنے آگیا، سہولت کار نے بتایا کہ میرا نام محمد ولی ولد باز میر خان ہے ،میں دلہ زاک روڈ پشاور کا رہائشی ہوں، پولیس میں 2019 کو بھرتی ہوا تھا

محمد ولی کا کہنا تھا کہ 2021 میں جماعت الاحرار کے جنیدنامی شخص سے فیس بک پر رابطہ ہوا ، جماعت الاحرار کے جنید نے میری ذہن سازی کی، جس کے بعد 2021 میں ہی ایک ہفتہ چھٹی لے کر افغانستان جلال آباد گیاتھا، وہاں میری جنید سے ملاقات ہوئی اور جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کی۔

- Advertisement -

پولیس کانسٹیبل نے بتایا کہ میں نے ملا یوسف کے ہاتھ پر بیعت کی اورانہوں نے مجھے 20 ہزار روپے دیئے، واپسی پر افغان فورسز نےچوکی پر گرفتار کیا اور بعد میں جنید کے کہنے پر رہا کیاگیا۔

دھماکے کے سہولت کار نے مزید بتایا کہ 2023 میں میری ڈیوٹی پولیس لائن میں تھی، جنید نے بتایا ہم نے کمانڈر خالد خراسانی کی شہادت کا بدلہ لینا ہے ، جس کے بعد جنوری 2023 میں پولیس لائنزکی تصویریں اور نقشہ جنید کیساتھ ٹیلی گرام پر شیئر کیا۔

محمد ولی نے کہا کہ 20 جنوری کو ایک شخص کو میں نے جنید کے کہنے پر چرسیاں مسجد خیبر سے لیکر آیا اور پولیس لائنزکی ریکی کرائی، اسی دن صبح چرسیاں مسجد باڑہ موٹرسائیکل پر گیا وہی بندہ جیکٹ ،وردی کیساتھ موجود تھا، اس شخص کو میں نے پولیس وردی اور خود کش جیکٹ پہنائی اور موٹر سائیکل پر بیٹھا کر جی ٹی روڈ پرچھوڑا۔

پولیس کانسٹیبل کا کہنا تھا کہ میں خود گھر آگیا اور اس شخص نے جا کر ٹارگٹ پر خودکش کیا، جس کے بعد میں نے جنید کوٹیلی گرام کر کے میسج کیا کہ کام ہو گیا ہے، اس حملے کی سہولت کاری کیلئے مجھے 2 لاکھ روپے حوالہ ہنڈی سے ملے۔

اعترانی بیان میں ملزم نے کہا کہ واقعے کے بعد اپنی پوسٹنگ پولیس لائن سے بی آر ٹی میں کرا لی، پشاور پولیس لائنز حملے کے سوا میں نے اور بہت سی کارروائیاں کی ہیں۔

محمد ولی نے بتایا کہ جنوری 2022 میں چرچ کے پادری کو رنگ روڈ جمیل چوک پرٹارگٹ کیا تھا، جنید کے کہنے پر پشاور میں 11 ستمبر،5 دسمبر2023 ، 10 مارچ 2024 کو آئی ڈیز حملوں کیلئے پہنچائی، اس کے علاوہ دسمبر 2023 میں گیلانی مارکیٹ دلازاک روڈ پشاور میں دستی بم حملہ کیا۔

اس کے علاوہ فروری 2024 میں جماعت الاحرار کے لاہور میں ساتھی سیف اللہ کو پستول دیا، مارچ 2024 لاہور میں فیضان بٹ نامی لڑکے کو پستول دیا جس نے 2 اہلکاروں کوشہیدکیا، اپریل ،مئی 2022 میں موٹروے چوک پر3دستی بم فراہم کئے جبکہ شبقدر میں 3 دستی بم ، پخا غلام میں 20 ڈیٹونیٹرز ،2 پستول چمکنی میں فراہم کئے۔

دھماکے کے سہولت کار کا کہنا تھا کہ 23اگست 2024 کو جنید نے مجھے جمیل چوک میں بیگ لینے بھیجاجس میں 2خودکش جیکٹ تھیں، ان سب کے لئے مجھے 40 سے 50ہزار روپے ماہانہ جماعت الاحرارکی طرف سے ملتے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں