کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آرٹیکل 77 کے خلاف ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، محکمہ خزانہ، چیئرمین اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 اپریل تک جواب طلب کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6، 6 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا، نئے نرخوں کے بعد پیٹرول 98 روپے 89 پیسے اور ڈیزل 117 روپے تینتالیس پیسے کا ہوگیا تھا۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت 3 روپے فی لیٹر بڑھ گئی جس کے بعد مٹی کا تیل 89 روپے 31 پیسے اور لائٹ ڈیزل 80 روپے 54 پیسے فی لیٹر ملے گا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 3 روپے بڑھا دی گئی۔
اس سے قبل اوگرا نے پیٹرول 11 روپے 91 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 11 روپے 17 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 6 روپے 65 پیسے اور لائٹ ڈیزل 6 روپے 49 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی تھی۔
گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔