لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا اور استدعا کی عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں اضافہ کر دیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اضافی سیلز ٹیکس کی وجہ سے بڑھی ہیں۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 17 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی غیر آئینی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی عدالت حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا
یاد رہے گذشتہ روز حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے پٹرول 5 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا تھا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔
پٹرول کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 97 روپے 83 پیسے ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کی تھی۔