لاہور : سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی سزا اور تشکیل کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنچ کر دیا گیا، جس میں کہا گیا خصوصی عدالت کی سزا کے خلاف اپیل صرف سپریم کورٹ میں دائر کی جاسکتی ہے،فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سابق پرویز مشرف کے خلاف سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی سزا اور تشکیل کالعدم قرار دینے کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ۔
لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ لاہور ہائی کورٹ کو کیس کی سماعت کا اختیار نہیں تھا خصوصی عدالت کی سزا کے خلاف اپیل صرف سپریم کورٹ میں دائر کی جاسکتی ہے۔
درخواست میں کہا گیا قانون کے مطابق خصوصی عدالت مفرور ملزم کے خلاف فیصلہ سنا سکتی ہے ، اس لیے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ آئین کے مطابق ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل قانون کے مطابق تھی، خصوصی عدالت کی تشکیل کے لیے وفاقی حکومت اور چیف جسٹس پاکستان کےدرمیان مشاورت آئین کے مطابق تھی ہائی کورٹ کے فل بنچ کو درخواست دی مگر اس نے سنے بغیر مسترد کر دی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت عظمی سپیشل کورٹ کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
یاد رہے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبع نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے پرویز مشرف کے خلاف سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا تھا۔
واضح رہے 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر و سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا، عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔