لاہور : سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے درخواست دائر کردی، درخواست متاثرین سانحہ ماڈل ٹاون کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں حکومت پنجاب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہو گا، انکوائری رپورٹ منظر عام پر لا کر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت کسی شہری کو بھی معلومات کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا، انفرمیشن کمشنر کی عدم تعیناتی کی بناء پر سانحہ ماڈل ٹاون کی رپورٹ فراہم نہیں کی جا رہی۔ انصاف کی فراہمی میں تاخیر آئین کی روح کے خلاف ہے۔
متاثرین کا درخواست میں کہنا ہے کہ ماڈل ٹاون عدالتی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی متعدد درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی زیر سماعت ہیں، ہائیکورٹ کے فل بنچ نے کئی ماہ سے ان درخواستوں پر سماعت نہیں کی، سماعت نہ ہونے سے تین برسوں سے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواستوں پرفیصلہ نہیں ہوسکا، درخواستوں پر جلد فیصلہ نہ ہونے سے ملزمان کو فائدہ ہو رہا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سانحہ ماڈل ٹاون جوڈیشل رپورٹ متاثرین کو فراہم کرنے اور منظر عام پر لانے کے احکامات صادر کرے۔
یاد رہے کہ تین سال قبل پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔