لاہور : الزامات کے بعد عائشہ گلالئی کے موبائل کا ڈیٹا منظرعام پر لانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی، جس پر عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق مزید دلائل طلب کر لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے عائشہ گلالئی کے الزامات پر موبائل ڈیٹا منظر عام پر لانے کی درخواست پر سماعت کی۔
فاروق امجد نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی نے عمران خان پر سنگین الزامات لگائے، جس سے پورے ملک میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی میں شدید تنازعات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور خدشہ ہے کہ عائشہ گلالئی کے بیانات کی وجہ سے پورے ملک میں دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں ہنگامہ آرائی مزید بڑھ سکتی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق عمران خان ایک قومی لیڈر ہیں، ان پر لگائے گئے الزامات سے ملک بھر میں بے چینی پائی جا رہی ہے لہذا عائشہ گلالئی اور عمران خان کا موبائل ڈیٹا منظر عام پر لایا جائے تو حقائق سامنے آجائیں گے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ ڈی جی سائبر کرائم کو ڈیٹا عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر مزید دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
یاد رہے عائشہ گلالئی نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی پر سنگین الزام جبکہ عمران خان اور رہنماؤں کے کردار پرانگلی اٹھادی تھی۔
مزید پڑھیں : تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی
عائشہ گلالئی نے کہا تھا کہ پارٹی میں عزت دارخواتین کی عزت نہیں، چئیرمین خود بھی خواتین کی عزت نہیں کرتے، پارٹی میں اخلاقیات نہیں اس لیے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور قیادت خواتین کارکنان کو نازیبا میسجز کرتی ہے، جس کی وجہ سے کئی خواتین کارکنان نالاں ہیں، میں این اے ون کا ٹکٹ نہیں مانگا، نہ ہی جلسے میں تقریر کا معاملہ تھا۔