لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور ہائیکورٹ نے فیض آباد دھرنے کے موقع پر نیوز چینلز اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنے کے موقع پر نیوز چینلز اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ فیض آباد دھرنے کی لائیو کوریج کرنے پر پیمرا نے کسی قانونی جواز کے بغیر چینلز کی نشریات بند کر دیں جبکہ چینلز لائسنس اور معائدے کے تحت کام کر رہے ہیں اور انہیں آف ایئر کرنے کے متعلق قوانین واضح ہیں۔
درخواست گزار کے مطابق آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت اطلاعات تک رسائی ہر شہری کا آئینی اور بنیادی حق ہے۔
عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ چینلز اور سوشل میڈیا کی بندش سے ملک میں افواہ سازی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں نہ صرف شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہوئے بلکہ ملکی معاشی سرگرمیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ غیر قانونی طور پر چینلز کی نشریات بند کرنے پر عدالت وضاحت طلب کرے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔