لاہور: وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی نااہلی کے لیے درخواست دائرکرنے والا شہری مبینہ طور پر لاپتہ ہوگیا، لاہور ہائی کورٹ نے 6 نومبر تک علامہ ناصر عباس شیرازی کو بازیاب کروا کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق مذہبی رہنما علامہ ناصر عباس شیرازی نے وزیرقانون پنجاب کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ رانا ثناء اللہ کے کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہیں۔
تین روز قبل علامہ ناصر عباس کو سادہ لباس افراد گھر کے قریب سے اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے، شیعہ رہنماء کے لاپتہ ہونے پربھائی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب، رانا ثناء اللہ اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی میں 4 مسلح افراد بھائی کو اسلحے کے زور پر اغوا کر کے لے گئے اور وہ تاحال لاپتہ ہیں، عدالت ناصرعباس شیرازی کوراناثنااللہ کی تحویل سےبازیاب کرائے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انٹرا کورٹ اپیل سے دستبرداری کے لیے بھائی کو دھمکیاں دی گئیں۔
درخواست گزار کے مطابق اُن کے بھائی کو وزیراعلی پنجاب اور رانا ثنااللہ کے ایما پر اغو کیا گیا اس حوالے سے تھانہ ستوکتلہ کو درخواست دی مگر پولیس حکام نے مقدمہ درج نہیں کیا۔
عدالت نے سی سی پی او لاہور کو حکم دیا کہ لاپتہ ناصر شیرازی کو ہر صورت بازیاب کروا کے اگلی سماعت پر 6 نومبر کو پیش کریں۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے علامہ ناصر عباس کے اغوا ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کارکنوں کے خلاف ہٹلر بننے کی کوشش نہ کریں، اگر سیاسی جماعت کے کارکنان کو لاپتہ کرنے کا عمل نہ بند ہوا تو مسلم لیگ ن بھی محفوظ نہیں رہے گی۔