لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سول سوسائٹی کے سربراہ عبداللہ ملک کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کو منظر عام پر نہ لانے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ منظر عام پر نہ آنے کی وجہ سے متاثرہ خاندانوں کو انصاف نہیں مل سکا۔
دائر درخواست گزار کے مطابق جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا، اسی لیے حکومت رہورٹ کو منظر عام پر نہیں لا رہی، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کو منظر عام پر نہ لانا آئین کے آرٹیکل 9، 14 اور 25 کی نفی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری کو جلد از جلد منظر عام پر لانے کے احکامات جاری کیے جائیں۔
یاد رہے کہ ڈھائی سال پہلے پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔