لندن : برطانیہ میں پیٹرول کی قلت کے باعث لوگ شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں، پیٹرول پمپس پر لمبی لمبی قطاریں ان کی بے بسی کا کھلا اظہار ہے۔
ایسے موقع پر برطانیہ کے عوام مزید غم و غصے کا شکار ہوئے جب ایک خاتون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دس لیٹر پیٹرول فروخت کرنے کی کوشش کی۔ اسٹاک پورٹ کی رہائشی خاتون کی جانب سے جیسے ہی یہ پوسٹ شیئر کی گئی تو لوگوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک خاتون صارف نے پیٹرول کے دو کینوں کی تصاویر کے ساتھ پوسٹ شیئر کی کہ وہ پیٹرول کے دو کین 50 پاؤنڈز کے عوض فروخت کرنا چاہتی ہیں۔ پوسٹ میں واضح کیا گیا تھا کہ قیمت میں کین شامل نہیں ہیں۔
فیس بک کی خاتون صارف نے پیٹرول کی جو قیمت بتائی تھی وہ پمپس پہ فروخت کیے جانے والے پیٹرول کی قیمت سے چار گنا زائد تھی۔
خاتون صارف نے اس کے بعد فیس بک سے پوسٹ ہٹادی لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ پوسٹ پیٹرول کے فروخت کیے جانے کی وجہ سے ہٹائی گئی ہے اور یا پھر عوامی ردعمل سے مجبور ہو کر ہٹائی گئی۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے پیٹرول کی ترسیل میں خلل ایک بڑے بحران کی صورت اختیار کر گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پیٹرول کی سپلائی کو معمول پر لانے کے لیے فوج کی مدد حاصل کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔
لندن سمیت برطانیہ کے مختلف حصوں میں پیٹرول پمپوں پر گزشتہ چند روز سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں جب کہ لوگوں نے آنے والے دنوں میں پیٹرول نہ ملنے کے خدشات کی وجہ سے اپنی ضروریات سے زیادہ پیٹرول خریدنا بھی شروع کر دیا ہے۔
وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کے وزرا مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں ہے اور صرف وقتی طور پر پیٹرول پمپوں تک تیل کی ترسیل ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے جو جلد معمول پر آجائے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایندھن کے بحران نے ایک بڑے سیاسی بحران کو بھی جنم دیتا دکھائی دے رہا ہے جب کہ وزیراعظم پر دباؤ ہے کہ وہ اس سلسلے میں قوم سے خطاب کریں۔
رپورٹس کے مطابق حالات کی سنگینی کا نتیجہ ہے کہ دو افراد کو ایک دوسرے کو لاتیں اور گھونسے مارتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے جب کہ منرل واٹر کی بوتلوں کو پیٹرول سے بھرتے بھی نوٹ کیا گیا ہے۔ ایک جگہ سے چاقو بردار کی وڈیو بھی منظر عام پرآئی ہے۔