حکومت کی جانب سے اگلے 15 دن کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو کتنے ریلیف سے محروم رکھا گیا تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
حکومت نے اگلے 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی گئی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔
حکومت نے اس بار شہریوں کو پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا۔ اس کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول پر ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر کمی بنتی تھی لیکن قیمت برقرار رکھی گئی۔ جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 09 پیسے فی لیٹر کمی ہونی چاہیے تھی، لیکن صرف 2 روپے کمی کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالرز کی ایڈجسٹمنٹ پٹرول کی قیمت کم کرنے میں رکاوٹ بن گئی۔ جب کہ ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ اور فریٹ مارجن میں اضافے سے ہائی اسپیڈ ڈیزل مزید سستا نہ کیا جاسکا۔
ذرائع کے مطابق پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر بڑھ کر ایک روپے 34 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 9 پیسے تھی۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 84 پیسے فی لیٹر بڑھ کر اب 85 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے جب کہ اس سے قبل ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ صرف ایک پیسہ تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فریٹ مارجن میں ایک روپے 55 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا جبکہ ایکسٹرا مارجن میں 30 پیسے فی لیٹر کی کمی ہوئی۔ تاہم پٹرول پر فریٹ مارجن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی، ڈسٹری بیوشن اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی زیرو شرح برقرار ہے۔