لاہور کے پنجاب گروپ آف کالج قذافی اسٹیڈیم حالی روڈ برانچ میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ طالبہ سے زیادتی کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو
سرگودھا سے گرفتار کیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس طلابہ سے زیادتی ہوئی اس کے والد نے رابطہ کرلیا ہے۔
رانا سکندر حیات کے مطابق کالج کیمپس کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے، تحقیقات جاری ہیں۔
علاوہ ازیں طلبا نے حکومت کو احتجاج کے دوران گرفتار طلبہ کو رہا کرنے کے لیے آج رات 12 بجے تک کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ زیادتی کے ذمہ دار اور پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، اگر ایسا نہ ہوا تو کل پورے لاہور کی شاہراہوں کو بند کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی گارڈ کی طالبہ سے زیادتی کے واقعے پر نجی کالج کے گلبرگ کیمپس کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔
طالبہ سے مبینہ زیادتی کے خلاف گلبرک کیمپس اور مسلم ٹاؤن کے طالبعلم سڑکوں پرآگئے، ٹائر اور لکڑیاں جلا کرسڑک بند کردی تھی۔
اس دوران پولیس اورطلبا کے درمیان تصادم ہوا، پولیس تشدد سے متعدد طالبعلم زخمی ہوئے تاہم صورتحال خراب ہونے پر وزیر تعلیم رانا سکندرحیات نجی کالج پہنچے تھے۔
رانا سکندرحیات نے بچوں کو انصاف کی یقین دہانی کراتے ہوئے بتایاکہ پرنسپل نے ثبوت ڈیلیٹ کیے، آوازاٹھانے پر انتظامیہ کی جانب سے بچوں کو دھمکانے کے آڈیو پیٖغامات موجود ہیں، کالج کے جو بھی اساتذہ ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
احتجاج کے باعث قرطبہ چوک کی جانب سے جیل روڈ کوہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے اور شہریوں کومتبادل راستے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کالج کے گارڈ نے دو روز قبل طالبہ سے زیادتی کی تھی۔