راولپنڈی : طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر راولپنڈی میں احتجاج کرنے والے 150 سے زائد طلباء کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے ڈھوک گنگال نجی کالج کے باہر احتجاج میں توڑ پھوڑ میں ملوث ایک سو پچاس سے زائد طلبا کو حراست میں لے لیا، جن کی شناخت کاعمل شروع کردیا گیا ہے۔
ترجمان راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اوع ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق عدالت سے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ یا کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی قابل برداشت نہیں، ساتھی طلباء، اساتذہ اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
راولپنڈی پولیس نے مزید کہا کہ والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے دور رکھیں، کریمنل ریکارڈ طلباء کے مستقبل کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
اس سے قبل لاہور میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پرراولپنڈی میں بھی طلباء سڑکوں پر نکل آئے، پنجاب کالج کے طلباء نے ڈھوک گنگال میں احتجاج کیا ، کالج کا مرکزی گیٹ توڑ دیا اور پتھراوکیا۔
پنجاب کالج سکستھ کیمپس کے باہر طلباء نے ہنگامہ آرائی کی ، جس پر پولیس کی جانب سے طلباء کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔