پشاور : ہائی کورٹ نے عید الضحی تک مویشیوں کی بیرون ملک برآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمشنرز کو غیر قانونی سمگلنگ روکنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں پولٹری اوردیگراشیاکی قیمتوں میں اضافے کےخلاف درخواست پرسماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس میں کہا عید الضحی میں مویشیوں کی اسمگل کی وجہ سے قیمتیں اتنی بڑھ جاتی ہے لوگوں کے لئے قربانی کا جانور خریدنا مشکل ہوجاتا ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں پہلے مرغی کی قیمت بھی اتنی بڑھ گئی تھی کہ لوگوں کے لئے خریدنا مشکل ہوگیا تھا، عید الضحی کی آمد ہے اب مویشی کی قیمتیں بڑھ جائی گی اور لوگوں کے لئے قربانی کا جانور خریدنا مشکل ہوجائے گا، ایسے اقدامات کرنا چاہیئے کہ عید پر غریب لوگ جو قربانی کرنا چاہتے ہیں وہ بھی قربانی کرسکے۔
سیکرٹری خوراک نے کہا عدالت نے چکن کی برآمد پر پابندی عائد کی تو اس کے بعد چکن کی قیمتوں میں بھی کمی آگئی، چکن کی فی کلو قیمت 345 سے تھی جو اب کم ہوکر 186 ہوگئی ہے، جس پر چیف جسٹس قیصر رشید کا کہنا تھا کہ اگر عدالت نے ہی سارا کام کرنا ہے تو پھر ضلعی انتظامیہ کیا کررہی ہے، ہمارا مقصد صرف غریب عوام کو ریلیف دینا ہے ہمارا کوئی ذاتی مسلہ نہیں ہے۔
چیف جسٹ نے مزید کہا کہ کچھ دن پہلے سفید پوش لوگوں کے لئے چکن خریدنا مشکل تھا ، رمضان میں ہرسال ایسا ہوتا ہے قیمتیں بڑھ جاتی ہے، اب عید الضحی آرہی ہے ایسے میں قربانی کے جانوروں کی قیمتیں بڑھ جائی گی۔
کمشنر حیوانات پروری (افزائش مویشی) نے بتایا کہ اس سال ہمیں 80 لاکھ جانور قربانی کے لئے درکار ہیں، 2013 سے جانوروں کی برآمد پر پابندی عائد ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ایک پابندی کاغذوں اور کتابوں تک ہوتی ہے اور ایک عملی ہوتی ہے، بدقسمتی سے یہ پابندی کتابوں تک ہے, اگر عملی ہوتی تو پھر یہ قیمتیں اتنی نہ بڑھتی۔
عدالت نے مویشیوں کی پڑوسی ممالک کو برآمد پر عید الضحی تک پابندی اور کمشنرز کو غیر قانونی سمگلنگ روکنے کا حکم دے دیا اور سیکرٹری فوڈ کو دیگر حکام سے مل بیٹھ کر چوزوں اور دیگر مسائل کو حل کرنے کی ہدایت کردی۔
بعد ازاں عدالت نے تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 29 جون تک ملتوی کردی۔