لاہور: پتنگ کی ڈور کے شکار پی ڈی ایچ ڈی لیکچرار کا جنازہ اٹھنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں مسلم ٹاؤن فلائی اوور پر گزشتہ روز قاتل ڈور نے ایک اور قیمتی جان لے لی تھی، متوفی دیال سنگھ کالج میں کیمسٹری کے لیکچرار تھے، اور امریکا سے اسکالر شپ پر پی ایچ ڈی کر کے آئے تھے۔
قصور شہر کے رہائشی 35 سالہ آفتاب احمد جمعے کی صبح کو موٹر سائیکل پر جاتے ہوئے مسلم ٹاؤن فلائی اوور کے قریب گردن پر ڈور پھرنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔
آفتاب احمد امریکا سے پی ایچ ڈی کر کے لوٹے تھے اور کیمسٹری کے استاد تھے، پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی تھی جو میت کو کنگن پور لے گئے تھے۔
قاتل ڈور کا نشانہ بننے والے کنگن پور کے پہلے پی ایچ ڈی لیکچرار کا جنازہ اٹھنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا، خدمت کا جذبہ لے کر و طن واپس آنے والے آفتاب احمد کو والدین نے اپنے ہاتھ سے مٹی کے سپرد کر دیا۔
لاہور میں پتنگ بازی کا خونی کھیل ، قاتل ڈور نے ایک اور جان لے لی
نماز جنازہ میں شریک ہر آنکھ اشک بار تھی، مرحوم کے بھائی نے بتایا کہ آفتاب پورے علاقے میں پی ایچ ڈی کرنے والا پہلا نوجوان تھا، وہ اسکالر شپ پر ریسرچ کرنے امریکا گئے تھے۔
مرحوم کے والد محمد ابراہیم نے حکومت سے قاتل ڈور بنانے والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے حسب دستور واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی، واقعے کے بعد ایس ایچ او کو معطل کیاگیا، جب کہ پولیس نے نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔