تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

ٹانگوں سے محروم دلہن نے اپنی خواہش پوری کر کے مہمانوں کو رلا دیا

شادی کو یادگار بنانے کے لیے لڑکا اور لڑکی کچھ نیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ اُن کا یہ قیمتی لمحہ زندگی بھر کے لیے اچھی یادوں کے ساتھ محفوظ رہے۔

انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی لڑکی نے اپنی معذوری کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شادی کے دن کو یادگار بنایا اور وہیل چیئر کی جگہ ایسے ہی پنڈال میں داخل ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق روزی بابور فلپائن کے شہر کیبو سے تعلق رکھتی ہیں، وہ پیدائشی طور پر دونوں ٹانگوں سے محروم تو ہیں مگر اپنی ہمت اور عزم کی وجہ سے انہوں نے معذوری کو مجبوری نہیں بنایا۔

روزی نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی شادی کے روز وہیل چیئر استعمال نہیں کریں گی بلکہ دلہن بن کر اسٹیج تک ایسے ہی جائیں گی۔ روزی کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ قیمتی لمحے کو انجوائے کرسکیں اور اسے یادگار بنائیں۔

مزید پڑھیں: شادی کو یادگار بنانے کیلئے شہری نے نوبیاہتا دلہن کو پہاڑ سے لٹکا دیا

اُن کی شادی پانچ اکتوبر کے روز تھی، اپنی بارات والے دن وہ پنڈال کے باہر پہنچیں تو اہل خانہ نے وہیل چیئر اُن کی طرف کی مگر روزی نے انکار کردیا اور بتایا کہ وہ ایسے ہی اسٹیج تک جائیں گی۔

دلہن کا لباس زیب تن کیے روزی نے ایک ہاتھ میں گلدستہ تھاما ہوا تھا جبکہ دوسرے ہاتھ کی مدد سے وہ آگے بڑھ رہی تھیں۔ اس لمحے کو دیکھ کر پنڈال میں موجود ہر شخص اشکبار ہوگیا جبکہ دلہن مہمانوں کو دیکھ کر مسکراتی رہیں۔

تقریب کے بعد گفتگو کرتے ہوئے روزی کا کہنا تھا کہ ’میری خواہش تھی کہ شادی میں سب کچھ بہترین ہو اور میں اُسے بہت خاص بناؤں، دلہن کے لباس میں اس طرح چلنے میں مشکل تو ہوئی مگر مجھے خوشی ہے کہ میں کامیاب ہوئی اور خواہش بھی پوری ہوگئی‘۔

دلہن کی دوست ارون سوماگنگ کا کہنا تھا کہ ’شادی ایک ایسا موقع ہے جس کا خواب ہر لڑکی دیکھتی ہے اور اُس کی خواہش ہوتی ہے کہ اسٹیج تک خود چل کر جائے، روزنی نے بھی ایسا ہی کیا‘۔

Comments

- Advertisement -