تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

آتش فشاں سے راکھ کا اخراج، صورت حال سنگین، متعدد شہروں میں ایمرجنسی نافذ

منیلا: فلپائن کے جزیرے نوزو پر واقع پہاڑ میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد نکلنے والی راکھ سے مختلف علاقوں میں صورت انتہائی سنگین ہوگئی جس کی وجہ سے سیکڑوں مکینوں محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلپائن میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد 13 جنوری سے راکھ کا اخراج شروع ہوا جس کے بعد مختلف شہروں کا نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا اور صورت حال انتہائی سنگین ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہ جو راکھ کے اخراج سے متاثر نہ ہوا ہو، ملک کے متعدد شہروں میں ہر جگہ دھوئیں کی صورت میں راکھ اڑتی نظر آرہی ہے۔

پہاڑ سے اٹھنے والے دھوئیں اور راکھ کی وجہ سے شادی کی تقاریب بھی متاثر ہوئیں، عوام اس صورت حال سے خوف زدہ ضرور ہیں مگر وہ معاملاتِ زندگی معمول کے مطابق چلا رہے ہیں۔

شہریوں نے راکھ سے بچنے کے لیے اپنے طور پر مختلف طریقے اختیار کیے ہوئے ہیں، کچھ لوگ درختوں کی بڑی بڑی ٹہنیاں توڑ کر ان سے رہائشی مکانات کی چھتوں کو ڈھک رہے ہیں تاکہ چھت اور مکانات کو نقصان سے بچایا جاسکے۔

راکھ نے سمندر، سوئمنگ پول اور دریا کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، مضر صحت دھوئیں کی وجہ سے فلپائن کی سڑکیں اور تفریحی مقامات بھی ویران پڑے ہیں کیونکہ مکین اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے آتش فشاں کی راکھ نکلنے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد سیکڑوں افراد نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی کی، حکومت کی جانب سے بھی عوام کو بسوں، ٹرکوں میں بھر کر محفوظ علاقوں میں منتقل کیا گیا۔

دھویں اور راکھ کے بادل بعض افراد کے لیے حیرت کا سبب بنے اور انہوں نے شوق سے اس کا نظارہ کیا لیکن بعد میں پیش آنے والے مسائل سے انہیں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

پہاڑ میں ہونے والے آتش فشاں کے دھماکوں کی وجہ سے متعدد شاہراؤں کو نقصان پہنچا اور کئی سڑکوں پر دراڑیں پڑ گئیں۔  محکمہ صحت نے ہدایت کی ہے کہ عوام بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اگر مجبوری میں باہر نکلنا بھی پڑے تو وہ چہروں کو ڈھانپ کر نکلیں۔

Comments

- Advertisement -