قومی ایئرلائن میں احتساب کا عمل جاری ہے، فون کی اسمگلنگ میں ملوث پائے جانے پر ادارے نے دو ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے موبائل فون اسمگل کرنے پر اپنے دو ملازمین کو ملازمت سے برخاست کردیا ہے، دونوں ملازمین غیرقانونی طور پر موبائل فون اسمگل کرنے میں ملوث پائے گئے تھے۔
انتظامیہ نے قواعد و ضوابط کے تحت انکوائری کے بعد مذکورہ دونوں ملازمین کو ملازمت سے برخاست کیا۔ پی ائی اے اپنے اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی پر کسی قسم کی رعایت نہیں برتے گا۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں قومی ایئرلائن پی آئی اے سے چند ماہ میں سیکڑوں استعفے جمع کرائے جانے کا انکشاف بھی سامنے آچکا ہے۔
پی آئی اے کا ساڑھے 4 سال بعد یورپ کیلئے فلائٹ آپریشن بحال، پہلی پرواز روانہ
سوسائٹی آف ایئر کرافٹ انجینئرز آف پاکستان (سیپ) کے سیکریٹری جنرل نے پی آئی اے انتظامیہ کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ پی آئی اے سے انتہائی ہنر مند ایئر کرافٹ انجینئرز، آفیسر انجینئرز اور تکنیکی ماہرین کے خیرباد کہنے کا معاملہ انتہائی خطرناک ہے۔
خط میں یہ تشویش ناک نشان دہی کی گئی تھی کہ حالیہ کچھ ماہ کے دوران سیکڑوں استعفے جمع کروائے جا چکے ہیں، اور بہت سے دیگر ہنر مند مستفعی ہونے کا ارادہ کر چکے ہیں۔
اتنی بڑی تعداد کا قومی ادارے کو چھوڑنا ہنر مند افرادی قوت کی سنگین کمی کا سبب بن سکتا ہے، خط میں کہا گیا تھا کہ ان عوامل کے نتیجے میں فضائی بیڑے کی حفاظت اور فضائی قابلیت کو برقرار رکھنے میں سنگین چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔
اس رجحان کی بنیادی وجہ 2016 سے تنخواہوں میں عدم اضافہ اور ناکافی فوائد ہیں، موجودہ مہنگائی اور ٹیکسز کے حساب سے تنخواہوں اور دیگر مراعات کو ایڈجسٹ نہیں کیا گیا۔