تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کو وزن کم کرنا ہوگا

کراچی: پی آئی اے نے اپنی فضائی میزبانوں سمیت سمیت جہاز کے عملے کو وزن کم کرنے کے لیے 6 ماہ کا وقت دے دیا، زیادہ تر افراد کو تیس پاؤنڈ وزن کم کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئر لائن نے کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے جہاز کے عملے کو قد اور عمر کے لحاظ سے وزن کم کرکے عالمی معیار کے مطابق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیبن کریو کو 6 ماہ کی مہلت دے دی، جن ملازمین کو مہلت دی گئی ہے ان کی تعداد 1800 ہے۔

پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 31 جنوری تک جن ملازمین کا وزن، عالمی معیار سے 30 پاؤنڈ زیادہ ہے ، ان سب کو گراؤنڈ کرکے ایئر کریو اسپتال بھیجا جائے گا۔ مراسلے پر جنرل منیجر فلائٹ سروسز عامر بشیر کے دستخط ہیں۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ایئر کریو کو اسپتال میں وزن کم کرنے کی مشق کرائی جائے گی جس کے لیے ہدف جون 2019ء تک 30 پاؤنڈ وزن کم کرنا ہے۔ اس کے بعد بھی عملے میں سے کسی کا وزن کم نہیں ہوا تو تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

پی آئی اے فضائی میزبان

یہ بھی بتایا گیا ہےکہ اس حوالے سے ایک گائیڈ لائن بھی فراہم کی گئی ہے جس کے تحت فروری میں 25 پاؤنڈ، مارچ میں 20، اپریل میں 15، مئی میں 10 اور جون میں باقی ماندہ 5 پاؤنڈ وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مقررہ وقت کے بعد یکم جولائی 2019ء کو عملے کے اراکین کا دوبارہ وزن کیا جائے گا اور صرف ان ملازمین کو فلائٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جن کا وزن مقررہ حد کے عین مطابق ہوگا، ذرا سے بھی اضافی وزن والے عملے کو جہاز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں