ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

پی آئی اے میں کرپشن مافیا سرگرم تھی: سی ای او نے سنسنی خیز انکشافات کردیے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے سی ای او ارشد ملک نے سنسنی خیز انکشافات کردیے کہ کس طرح قومی ایئر لائن کو تباہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ارشد ملک اور وفاقی وزیر برائے ہوا بازی محمد میاں سومرو نے پریس کانفرنس کی۔ ارشد ملک نے قومی ایئر لائن کو تباہ حال کرنے والے ماضی میں کیے گئے اقدامات سے پردہ اٹھا دیا۔

ارشد ملک کا کہنا تھا کہ ادارے میں دلچسپی ختم ہو چکی تھی، پی آئی اے میں کرپشن مافیا سرگرم تھی۔ ہمیں یہ بھی محسوس ہوا کہ ادارے میں پروفیشنل لوگ کم ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ مسافروں کے ساتھ بہت غلط رویے کی شکایات کا تسلسل تھا، جہازوں سے انجن اتار لیے جاتے تھے، پارٹس غائب ہوجاتے تھے۔ جہاز کو کھڑا کر کے پہیے تک اتار دیے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نااہلی کا یہ عالم تھا کہ اہم سامان ڈبوں میں پڑے پڑے ایکسپائر ہوگیا تھا، ادارے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انتظامیہ آنکھیں بند رکھتی تھی کچھ روٹس پر 300 ملین کا نقصان ہوا، 500 ملین ہمیں کچھ فلائٹوں سے نقصان ہو رہا تھا بند کردی ہیں۔

ارشد ملک نے کہا کہ لوگوں کو صفائی کے لیے سامان نہیں دیا جاتا تھا، صفائی کے لیے جو معیار مقرر ہیں وہ نہیں تھے۔ پی آئی اے میں بحالی کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، بہت سے غیر منافع بخش روٹس بند کیے جا رہے ہیں، جو روٹ بند کیے گئے ان کی جگہ منافع بخش روٹ شروع کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 15 فروری سے نئے روٹس پر پروازیں شروع ہو رہی ہیں۔ پشاور سے نائٹ آپریشنز 2 سال سے بند تھے اب بحال ہو رہے ہیں۔

ارشد ملک کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی ممبئی اور نیویارک میں پراپرٹیز موجود ہیں، ہم ابھی تک پاک فضائیہ کے خرچے پر چل رہے تھے۔ ہمیں ایئر فورس نے اپنے خرچے پر گاڑیاں فراہم کیں۔ ’200 گھوسٹ ملازمین تھے جن کو تنخواہیں ملتی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ من پسند لوگوں کو من پسند فلائٹس پر بھیجا جاتا تھا، مختلف ممالک میں قیمتی جائیداد ہونے کے باوجود کرائے پر آفس لیے گئے۔ ایک کروڑ روپے ہم اوور ٹائم دے رہے تھے۔

ارشد ملک نے بتایا کہ دفتر خارجہ کو شامل کر کے باہر موجود پراپرٹیز کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فری ٹکٹ کا بازار بند کر دیا گیا ہے نہ کسی کی سیٹ اپ گریڈ کی ہے۔ جہاز 10 ماہ سے گراؤنڈ ہیں ہم کیسے ریونیو حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اثاثے 32 جہاز ہیں، 6 جہاز گراؤنڈ ہیں۔ جہاز مکمل آپریشنل ہوں تو تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ پی آئی اے کو 247 بلین ادھار کا سامنا ہے،۔ ادارے کو ماہانہ 4 ارب ادھار ادا کرنے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں