عوام پاکستان پارٹی کے جنرل سیکریٹری مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہ ہوئی تو ایک سال میں مزید 100 ارب کا خسارہ ہوگا۔
اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی نجکاری میں حکومت کو بڑی کامیابی نہیں ملی، پی آئی اے کی نجکاری نہ ہوئی تو 100 ارب روپے کے خسارے کا کون ذمہ دار ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کوپی آئی اے کی ریفرنس پرائس کوحقیقت سےقریب رکھناچاہیے، پی آئی اے کی نجکاری نہ ہوئی تو 400 دنوں کی محنت ضائع ہوجائے گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نگراں حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بہت محنت کی تھی، قوم پی آئی اے کی نجکاری میں ایک دن کی تاخیر کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
خیال رہے کہ آج قومی ایئر لائن کی نجکاری کیلیے وفاقی حکومت کو 85 ارب کی جگہ صرف ایک بڈر کی طرف سے 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی ہے۔
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلیے کم از کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی جبکہ بولی کیلیے 6 گروپوں میں سے صرف بلیو ورلڈ کنسورشیم نے کاغذات جمع کروائے۔
حکومت نے مزید 30 منٹ کی مہلت بھی دی لیکن بلیو ورلڈ کنسورشیم نے بولی کیلیے 10 ارب روپے سے زیادہ کا ریٹ نہیں دیا۔