کراچی : قومی ایئر لائن کے مالی بحران میں شدت آنے کے باعث ادارے کے گیارہ ہزار ملازمین کو ملازمتوں سے بیدخل کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے مالی بحران میں شدت آگئی ہے، ذرائع کے مطابق مالی بحران پر قومی فضائی کمپنی میں بڑے پیمانے پر ڈاوٴن سائزنگ پر غور کیا جا رہا ہے، گیارہ ہزار ملازمین کے ملازمت سے فارغ کئے جانے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ستاون سال کی عمر کے حامل ملازمین کو بھی ریٹائرڈ کے ساتھ ساتھ گھر بیٹھے ڈائریکٹرز کو بھی فارغ کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل کا کہنا ہے کہ ادارے میں چھ سے سات ہزار ملازمین کی ضرورت ہے جبکہ اٹھارہ ہزار ملازمین کام کررہے ہیں، اعظم سہگل نے بتایا کہ پی آئی اے کے مستقبل کے بارے میں پالیسی بنا رہے ہیں، ادارہ مسلسل خسارے میں جارہا ہے۔
اس سے قبل پی آئی اے کے 15ہزار سے زائد ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ ایف بی آر نے بھی پی آئی اے سے ٹیکس فوری ادا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں پی آئی اے ملازمین نے نجکاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دفاتربند کردیے گئے تھے، احتجاج میں فائرنگ سے پی آئی اے کے دو ملازمین بھی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ فضائی آپریشن بھی معطل کردیا تھا۔
حکومت نے پی آئی اے کے مدمقابل ایک اور’ پاکستان ایئرویز لمیٹڈ‘ کے نام سے ایک نئی ایئرلائن رجسٹر کرالی تھی۔