کراچی: ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں پی آئی اے کا طیارہ روکنے کی خبر پر ترجمان پی آئی اے نے مؤقف جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انجن لیزنگ کمپنی نے ملائیشیا کی ایک عدالت میں غلط اعداد و شمار جمع کروا کر حکم امتناعی حاصل کیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ کوالالمپور میں جو بوئنگ 777 طیارہ روکا گیا ہے وہ پی آئی اے کی اپنی ملکیت ہے، لیز کلیم کی 4.5 ملین ڈالر کی کل واجب الادا رقم 1.8 ملین ڈالر تھی، جو پی آئی اے کی جانب سے ادا کی جا چکی تھی۔
ترجمان نے بتایا کہ واقعے کے بعد پی آئی اے نے کوالالمپور میں وکلا کے ذریعے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور یہ معاملہ اس وقت زیر سماعت ہے، ترجمان نے کہا اس طرح طیارہ رکوانے اور زبردستی پیسے نکلوانے کے معاملات دنیا میں کہیں دیکھنے میں نہیں آتے، خاص طور پر جب کہ لیزنگ کمپنی اور پی آئی اے دونوں ملائیشیا کی مقامی کمپیناں نہیں ہیں۔
کوالالمپور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا مسافر طیارہ روک لیا گیا
ترجمان عبداللہ خان کے مطابق روکی گئی پرواز کے مسافروں کو متبادل طیارے سے پہلے ہی وطن واپس پہنچا دیا گیا ہے، جب کہ مذکورہ طیارہ بھی جلد ہی کمرشل پرواز کے طور پر وطن واپسی کی پرواز بھرے گا۔
واضح رہے کہ بی ایم ایچ رجسٹریشن نمبر کے حامل مذکورہ طیارے کو کوالالمپور میں ایئرپورٹ انتظامیہ نے دوسری بار روکا ہے۔