کراچی: 35 ہزار فٹ کی بلندی پر پی آئی اے کپتان کی جانب سے دیکھی جانے والی غیر واضح شے کے معاملے پر ترجمان محکمہ موسمیات کا مؤقف سامنے آ گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ محکمے کے پاس موسمیاتی صورت حال کو ناپنے کے لیے 2 مختلف بلون (غبارے) موجود ہیں، ایک قسم کا بلون 6 سے 7 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑان بھرنے کی استعداد رکھتا ہے۔
موسمیات کے مطابق دوسرے قسم کا بلون ریڈیو ساؤنڈے کہلاتا ہے جو کہ اونچی اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ 70 ہزار فٹ کی بلندی تک اڑان بھر سکتا ہے۔
ترجمان محکمہ موسمیات خالد ملک کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے حالیہ دنوں میں ریڈیو ساؤنڈے کے ذریعے موسمیاتی جانچ کا عمل بند ہے۔
پی آئی اے پائلٹس کا اڑن طشتری جیسی شے دیکھنے کا دعویٰ (ویڈیووائرل)
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو کلپ کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے کی 23 جنوری کو کراچی سے لاہور کی پرواز پی کے 304 کے کپتان نے دوران پرواز آسمان پر کسی ایسی چیز کا مشاہدہ کیا جو واضح نہیں تھی، یہ غیر معمولی چیز ملتان اور ساہیوال کی فضائی حدود میں دیکھی گئی۔
ترجمان نے کہا اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، کپتان نے انتظامیہ کو واقعے کی رپورٹ بھی کی تھی، تاہم اس غیر معمولی چیز کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے عملے نے معاملے کی رپورٹ کی تھی اور جس کو اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کے تحت متعلقہ اداروں کو بھجوا دیا گیا ہے۔