اسلام آباد : پی آئی اے کا طیارہ کیسے گر کر تباہ ہوا؟ تحقیقات شروع کردی گئی ہے، پاک فوج اور سول ایوی ایشن اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے تحقیقات شروع کردی ہے جبکہ طیارے کا بلیک بکس بھی مل گیا، جس سے طیارہ حادثے کی اصل وجہ معلوم ہوسکے گی۔
پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کی پرواز پی کے ڈبل سکس ون گر کر کیسے تباہ ہوئی؟ تحقیقاتی اداروں نے کھوج لگانا شروع کردیا ہے، طیارہ اسلام آباد سے کچھ دور پپلیاں کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوا۔
پاک فوج اور سول ایوی ایشن کے اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں، علاقے کو سیل کر کے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔
طیارے کا بلیک بکس گزشتہ رات مل گیا تھا، جسے پاک فوج کے حوالے کردیا گیا تھا، بلیک بکس سے طیارہ حادثے کی اصل وجہ معلوم ہو سکے گی، تحقیقات میں غیر ملکی ماہرین سے مدد لی جائے گی۔
چیئرمین پی آئی کا کہنا ہے طیارہ اے کلاس چیک ہوا کوئی خرابی نہیں تھی۔
یاد رہے گذشتہم روز چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا مسافر طیارہ حویلیاں میں گر کر تباہ ہوگیا تھا، بد قمست طیارے میں مذہبی اسکالرجنید جمشیداوراہلیہ سمیت اڑتالیس افراد شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں : پی آئی اے طیارے کو حادثہ، 48 افراد شہید
دوسری جانب واقعہ پر سول ایوی ایشن نے ڈائریکٹر فلائٹس اسٹینڈرڈ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی، ذرائع نے بتایا کہ پائلٹ نے اپنی آخری پیغام میں کنٹرول ٹاور سے رابطے میں ’’مے ڈے آئی ایم ان سیریس ٹربل‘‘ کہا۔
اے آر وائی نیوز کے رپورٹر صلاح الدین کے مطابق تحقیقات کے لیے سول ایوی ایشن کی چار رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تحقیقات کے لیے جائے حادثہ روانہ ہوگئی، یہ ٹیم پورے معاملے کی تحقیقات کرے گی، ٹیم نے ابتدائی طور پر کنٹرول ٹاور سے ہونے والی پائلٹ کی آخری گفتگو بھی سنی جس میں بتایا گیا کہ انجن میں خرابی ہوگئی بعدازاں طیارہ تباہ ہوگیا۔
وزیرداخلہ کی ہدایت پرایف آئی اے کے ماہرین کی پانچ رکنی ٹیم جائے وقوعہ کے لیے روانہ ہوگئی، جو ممکنہ دہشت گردی یا فنی خرابی کے اسباب کی جانچ پڑتال کرے گی ٹیم میں ایوی ایشن کے ماہرین شامل ہیں۔