لاہور: پی آئی اے کے طیارے سے پرندہ ٹکرانے کا معاملہ معمہ بن گیا ، لاہور ایئرپورٹ اور پی آئی اے انتظامیہ کےمتضاد بیانات سامنے آئے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کی لاہور سے جدہ کی پرواز 860سے پرندہ ٹکرانے کے واقعے پر لاہور ایئرپورٹ اور پی آئی اے انتظامیہ کےمتضاد بیانات سامنے آگئے۔
ایئرلائن انتظامیہ نے بتایا کہ پرندہ ٹکرانے سےبوئنگ ٹرپل 7کے ایک انجن کو جزوی نقصان پہنچا تاہم جدہ سے آنیوالی پرواز 860 سے پرندہ ٹکرانے کے شواہد نہیں ملے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ جہاز12بجےلینڈہوا ،کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرولر کوانفارمیشن نہیں دی، ایک گھنٹے کےاندرانجینئرز کی جانب سےطیارےکی جانچ کی گئی اور انجینئرز نےبھی پرندہ ٹکرانے کی کوئی تفصیلات نہیں دیں۔
ذرائع نے کہا کہ ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز کی پرواز کےکپتان سے باز پرس کی ، طیارےسے پرندہ ٹکرایا تھا تو رپورٹ کنٹرول ٹاور پر کیوں نہیں کی گئی۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ جدہ سے لاہور آنےوالے طیارے کو گراؤنڈ کردیا گیا ، کپتان کوپرندہ ٹکرانےکاعلم نہ ہونےپرٹریفک کنٹرول کوآگا ہ نہیں کیا، معمول کے چیک اپ میں پتہ چلاانجن نمبر ایک کےبلیٹ کونقصان پہنچا۔
ایئرلائن ترجمان نے بتایا کہ جدہ سے پرواز پی کے 860 کی لاہور آمدکےوقت پرندہ ٹکرا یا ، پرندہ ٹکرانے سے طیارے کے انجن کے بلیڈ متاثر ہوئے، کراچی سے ضروری پرزہ جات لاہور پہنچائے جا رہے ہیں، بلیڈز کی تبدیلی کے بعد طیارہ جدہ کیلئے 3 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوگا،
ترجمان کے مطابق مسافروں کی ایئرپورٹ پر مسلسل دیکھ بھال کی جارہی ہے ، لاہور ائیر پورٹ بالخصوص رن وے کے اطراف آبادی کا بے ہنگم پھیلاؤ ہے، شادی ہالز کی وجہ سے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات ہورہےہیں، طیاروں سے پرندے ٹکرانے سے شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔