اسلام آباد : قرض کے پہاڑ تلے دبی پی آئی اے کون خریدے گا؟ قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے بولی آج ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق 850 ارب روپے قرض کے پہاڑ تلے دبی پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی آج ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے پی آئی اے کی نجکاری کی حتمی منظوری نجکاری کمیشن بورڈسے لی جائے گی، پھر وفاقی کابینہ کی نجکاری کمیٹی منظوری دے گی، اس کے بعد دوپہر ڈیڑھ بجے بڈنگ ہو گی۔
نجکاری کا عمل آج دوپہر اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں شروع ہوگا، تقریب سرکاری ٹی وی پر براہ راست دکھائی جائے گی۔
بولی کاعمل1بجکر30 منٹ پر شروع کیا جائے گا اور بولی کھولنے کاعمل 6 بجکر 30 منٹ پر کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ کسی غیرملکی کمپنی اور ایئرلائن بزنس کا تجربہ رکھنے والی کسی کمپنی نے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
قومی ایئرلائن کی فروخت میں دلچسپی رکھنے والی چھے کمپنیوں میں سے صرف بلیو ورلڈ کنسورشیم نے بولی کی شرط پوری کرتے ہوئے پیشگی رقم جمع کرائی۔
شام کو بولی کا اعلان ہو گا، اگر طے شدہ قیمت سے کم بولی لگی تو نجکاری منسوخ کر دی جائے گی، خریدار کنسورشیم کی بولی مطلوبہ رقم کے مطابق یا زیادہ ہوئی تو وفاقی کابینہ سے سرکولیشن منظوری لی جائے گی۔
یاد رہے نجکاری کمیشن نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبررکھی تھی جبکہ آئی ایم ایف نے حکومت کو قومی ایئرلائن کی نجکاری کیلئے ستمبر کے آخر تک کا وقت دیا تھا۔
نجکاری سے حکومت کو ائیر لائن کے خسارے اور قرض کی ادائیگی میں اربوں روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
خیال رہے قومی ایئرلائن کے کل 152 ارب روپےکےاثاثہ جات ہیں، اثاثہ جات میں جہاز،سلاٹ،روٹس ،و دیگر شامل ہیں۔
قومی ایئرلائن کی مجموعی رائلٹی 202ارب روپے ہے، جس میں سی اے اےاورپی ایس اوشامل ہیں
پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد7ہزار 100 ہے جبکہ 2400 سے زائدتعدادیومیہ اجرت پرکام کرنےوالوں کی ہے۔
قومی ایئرلائن کے6ڈائریکٹر،37جنرل منیجر میں سےاکثریت 2عہدوں پرکام کررہی ہے جبکہ مجموعی جی ایم کی تعداد 45 ہے اور 37جنرل میجر اپنےفرائض انجام دے رہے ہیں۔