اسلام آباد : پی آئی اے نجکاری کے لئے حکومتی کوششیں جاری ہے، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے لیے 30 نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے لیے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے لیے حکومتی کوششیں جاری ہے۔
ذرائع نے کہا کہ 30 نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سےکوئی بولی تحریری طور پر نہیں ملی، اوورسیز پاکستانیوں کے ناہنگ گروپ نے باضابطہ رابطہ نہیں کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ناہنگ گروپ نے 7 نومبر کو میڈیا میں قومی ایئرلائن کی 125 ارب کی زبانی پیشکش کی تاہم گروپ کی جانب سے 125 ارب کی تحریری پیشکش تاحال نہ ملی۔
ذرائع نے کہا کہ کوئی بڑا پاکستانی گروپ دلچسپی رکھتا ہے تو کمیشن کو سرکاری طور پر آگاہ کر سکتا ہے، حکومت کے پاس نیگوسیٹڈ ٹرینڈنگ کا آپشن بھی موجود ہے جو وہ کابینہ کی منظوری سے کرسکتی ہے۔
مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگنے کا اعلان
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے پاس بوئنگ 777 طیاروں کا فلیٹ تیار ہے ، بوئنگ طیاروں کافلیٹ یورپی روٹ کھولنے کے بعد فوری متحرک ہوسکتا ہے۔
یاد رہے وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگنے کا اعلان کیا تھا، سیکریٹری نجکاری کمیشن کا کہنا تھا کہ دوبارہ بولیوں کی طرف گئے تو یہ مختصر پراسیس ہوگا کیونکہ نجکاری کے پہلے عمل کے دوران کافی حدتک کام ہوچکا۔
علیم خان کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی دوباری نجکاری کیلئے کام چل رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کا قومی ایئرلائن کی دوبارہ نجکاری پر فوکس ہے۔
انھوں نے کہا تھا کہ ہم نے جو سبق سیکھا ہے کیا مستقبل میں نجکاری پر کوئی اچھی خبر ملے گی، پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کا پورا پوٹینشل ہے اور آج بھی کہتا ہوں پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے لیکن پی آئی اے کو بیچنا ہے تو حکومت کو بڑا دل کرنا پڑے گا۔