جمعرات, اکتوبر 3, 2024
اشتہار

پی آئی اے نجکاری کے لئے نئی شرائط ! کیا تمام ملازمین کو فارغ کردیا جائے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) خریدنے میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کی نئی شرائط سامنے آگئیں ، جس کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا تمام ملازمین کو فارغ کردیا جائے گا؟

تفصیلات کے مطابق سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا، نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی، چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا قومی ایئرلائن کی بولی یکم اکتوبر کو ہونی تھی وہ کیوں نہیں ہو سکی۔

اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام بڈر کمپنیوں نے مشترکہ طور پر تاریخ میں توسیع کی درخواست کی، بڈر کمپنیاں کہہ رہی ہیں کہ وہ ابھی بھی ڈیو ڈیلیجنس کر رہی ہیں، جس پرچیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا بڈرز کمپنیوں کے ساتھ آپ کی پری بڈ میٹنگ ہو گئی ہے۔

- Advertisement -

نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں نے نجکاری کمیشن کو نئی شرائط بتا دیں، جس میں کہا گیا کہ ملازمین کو فوری فارغ کریں گے، 76 فیصد شیئرز لیں گے اور حکومت ٹیکس ادائیگیاں کلیئر کرے۔

نجکاری کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری اب 31 اکتوبر کو ہو گی اور بڈرز سے 28 مئی کو ٹوکن منی لی جائے گی اور نجکاری 31 اکتوبر کو لازمی ہوگی ابھی یہ بھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی۔

کنسلٹنٹ قومی ایئرلائن نے بتایا کہ نجکاری کمیشن نے ملازمین کو 3 سال اور پھر 2 سل تک نوکری سے فارغ نہ کرنے کی درخواست کی۔

جس پر حکام نے کہا کہ بڈرز نے ملازمین کو 2 سال کیلئے بھی نوکری پر رکھنے کی حامی نہیں بھری اور پنشن کیلئے بھی تیار نہیں، نجکاری کمیشن پی آئی اے کے 60 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے بڈرز کی جانب سے تاحال ڈیو ڈیلیجنس کا پراسس مکمل نہیں ہوا ہے،بڈرز کی جانب سے ایئر کرافٹس کیلئے لائف، پارٹس اور معلومات درست ہونے کی گارنٹی مانگی۔

چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری کیلئے تاریخ میں تبدیلی کے باعث ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا۔

نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ بڈر کمپنیوں کے ساتھ ہماری چار پری بڈ میٹنگ ہوئی ہیں، چیئرمین کمیٹی نے مزید پوچھا اب بڈرز اور آپ کے درمیان بولی کے لیے کوئی ڈیڈ لائن فائنل ہوئی ہے، اخبار میں پڑھا ہے بڈرز کمپنیاں موجودہ ملازمین نہیں رکھنا چاہتیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ ابھی بڈرز کے ساتھ ٹیکس اور ملازمین کے حوالے سے بات ہو رہی ہے، ایک دو بڈرکمپنیاں موجودہ ملازمین کو برقرار نہیں رکھنا چاہتیں، 31 اکتوبر کو پی آئی اے کی بولی ہوگی، کچھ بڈرز 65 فیصد اور کچھ 76 فیصد شیئرز چاہتے ہیں۔

محسن عزیز نے کہا کہ نجکاری کمیشن نے 12 سالوں میں کچھ بینکوں کی نجکاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا،ملازمین ، اثاثوں اور ڈیفالٹ کے معاملات کسی ایک وزارت کو دیکھنا چاہیے، نجکاری کے بعد ہم پھر نجکاری کمیشن اور وزارت کے درمیان ہی چلتے رہیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں